تجارتی تنظیمیں زرعی بل منظر،اداروں کیخلاف باتیں کرنے والوں پر غداری مقدمہ کیوں نہیں:نور عالم


اسلام آباد (اے پی پی) جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا ہے کہ چترال میں سڑکوں کے منصوبوں پر رکا ہوا  کام دوبارہ شروع کرایا جائے، برف باری سے قبل لوگوں کی زندگیوں میں آسانی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ ضلع اپر اور لوئر شدید متاثر ہو چکا ہے۔ اس وقت لوگوں کو ریلیف نہیں دیا گیا۔ اپر چترال میں اس وقت منفی چار  ڈگری درجہ حرارت ہے، منتخب نمائندوں کے ذریعے کچھ نہ کچھ ریلیف ان متاثرین کو دینا چاہیے تھا مگر ابھی تک اس میں کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ چترال میں سیلاب سے راستے تباہ ہوئے ہیں، ابھی اگر برف باری ہو جائے تو اپر چترال کیلئے سامان لے جانے والی گاڑی نہیں جاسکتیں، برف باری سے قبل اس راستے کو بہتر بنایا جائے تاکہ برف باری سے آمدورفت متاثر نہ ہو۔ قومی اسمبلی نے تجارتی تنظیمیں (ترمیمی) بل 2022 کی منظوری دے دی۔ وزیر تجارت سید نوید قمر نے تجارتی تنظیمیں (ترمیمی) بل 2022 زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے تجارتی تنظیمیں ایکٹ 2013 میں مزید ترمیم کرنے کا بل تجارتی تنظیمیں (ترمیمی) بل 2022 قائمہ کمیٹی کی صورت میں فوری زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد سپیکر نے اس کی شق وار منظوری لی جس کے بعد وفاقی وزیر سید نوید قمر نے بل منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیا جس کی منظوری دے دی گئی۔ ٹیکس قوانین دوسری (ترمیم) آرڈیننس 2022 میں توسیع کی قرارداد قومی اسمبلی نے منظور کرلی جبکہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے وزارت خزانہ اور چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس آرڈیننس کو جلد بل کی صورت میں لائیں۔ منگل کو وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے ٹیکس قوانین دوسری ترمیم آرڈیننس 2022 120 دن کی توسیع کے لئے قرارداد ایوان میں پیش کی جس کی ایوان نے متفقہ منظوری دے دی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، اوورسیز پاکستانیز و انسانی وسائل کی ترقی، قومی فوڈ سکیورٹی و تحقیق سمیت دیگر قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔ سٹیٹ بینک  آف پاکستان   اور دنیا کے مختلف ممالک کے دس مرکزی بینکوں کے وفود نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ منگل کو سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے مہمانوں کی گیلری میں موجود اس وفد کا خیر مقدم کیا جبکہ ارکان نے ڈیسک بجا کر انہیں خوش آمدید کہا۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ آئین پاکستان میں قومی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی اور ان کے سربراہان کی تضحیک کی ممانعت ہے، امید ہے کہ حکومت اس سلسلے میں اپنے فرائض سے آگاہ ہے اور وہ کسی کو ان کی تضحیک کی اجازت نہیں دے گی۔ جبکہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے کہا ہے کہ قومی اداروں کی تضحیک کرنے والے شخص کا دماغی معائنہ کرایا  جائے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ وفاقی حکومت اور این ڈی ایم اے نے جن علاقوں میں سیلاب آیا  وہاں کے اراکین کو اعتماد میں لیا۔ میرا حلقہ چارسدہ اور چترال بھی سیلاب سے متاثر ہوا۔ سندھ میں بھی نقصان ہوا۔ وہاں صوبائی حکومتوں اور پی ڈی ایم اے نے ارکان کو اعتماد میں لیا۔ جنوبی پنجاب اور کے پی کے صوبائی حکومتیں اور ان کی قیادت نے کسی قسم کا تعاون نہیں کیا اور نہ ہم سے مشاورت کی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ قومی اسمبلی کا 46 واں سیشن طویل عرصہ تک جاری رہا جس میں ایجنڈے میں معمول کی کارروائی نمٹائے جانے کے علاوہ اہم قانون سازی بھی کی گئی۔ ریکوڈیک منصوبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور تحفظ  بل سمیت دیگر قانون سازی ہوئی۔

ای پیپر دی نیشن