لاہور(سپورٹس رپورٹر)انگلینڈ اور ویلز کی ورلڈ کپ مہم کے دوران قطر میں پولیس کا کوئی واقعہ یا برطانوی شہریوں کی گرفتاری نہیں ہوئی۔برطانوی پولیس افسران کو شائقین اور مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان "ثقافتی ترجمان" کے طور پر کام کرنے کیلئے ملک میں تعینات کیا گیا تھا۔
یو کے فٹبال پولیسنگ کے سربراہ، چیف کانسٹیبل مارک رابرٹس نے قطر میں شائقین کے "مثالی رویے" کی تعریف کی۔تاہم، برطانیہ میں فٹ بال سے متعلق 531 واقعات ہوئے ہیں۔ان میں سے، 150 ہفتے کی رات ہوئے، جب انگلینڈ کو کوارٹر فائنل میں فرانس سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔مجموعی طور پرٹورنامنٹ کے آغاز سے اب تک 115 گرفتاریاں کی جا چکی ہیں، جن میں سے ایک بڑا تناسب لائسنس یافتہ احاطے میں ہونے والے واقعات سے منسلک ہے۔2018 میں روس میں ہونے والے ورلڈ کپ کے اسی مرحلے تک برطانیہ میں فٹبال سے متعلق 225 گرفتاریاں کی گئی تھیں۔رابرٹس نے کہا کہ قطر میں الکحل پر پابندیوں نے مداحوں کے رویے میں "کسی حد تک" مدد کی۔ قطر میں انگلینڈ اور ویلز کا رویہ بالکل مثالی تھا۔روس 2014 میں تین گرفتاریاں ہوئیں لیکن، اس ٹورنامنٹ میں دو ٹیمیں ہونے کی وجہ سے، ہم نے گروپ مرحلے کے ڈبل گیمز کھیلے، جن میں ہوم نیشنز ڈربی بھی شامل ہے، جو ہمارے مداحوں کی اچھی فطرت کو ظاہر کرتا ہے۔