اسلام آ باد (آئی این پی ) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ اشرافیہ کو خوش رکھنے کے لئے ملک کو دیوالیہ کرنا حماقت ہے۔کئی دہائیوں سے آمدنی سے زیادہ اخراجات کئے جا رہے ہیں جبکہ مناسب ٹیکس نہیں لیا جا رہا ہے جس سے پیدا ہونے والے خلاءکو قرضوں سے پر کیا جا رہا ہے مگر اب قرضے ملنا بھی مشکل ہو گئے ہیں۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے ایک بیان میں کہا کہ کسی سیاسی حکومت کو اپنی مدت پوری کرنے کا یقین نہیں ہوتا اس لئے اقتدار ملتے ہی وہ معاشی بحالی کے لئے سخت اقدامات کے بجائے فنانسرز اور ووٹروں کو خوش کرنا شروع کر دیتی ہے۔ سیاسی پارٹیوں کو بھاری چندہ دینے والے سرمایہ داروں کو خوش کرنے کے لئے پالیسیوں میں تبدیلی کی جاتی ہے، ایس آر اوز کا بازار گرم کر دیا جاتا ہے انکے لئے مسابقت کو ختم کر دیا جاتا ہے اور پے درپے پیکج دئیے جاتے ہیں جس کے نتیجہ میں انکا منافع بڑھ جاتا ہے جبکہ عوام سستی اشیاءسے محروم ہو جاتے ہیں۔
اسکے علاوہ ووٹروں کو خوش کرنے کے لئے غیر ضروری سبسڈیز دی جاتی ہیں جس کا بوجھ خزانے پر پڑتا ہے اور اب معیشت کی حالت یہ ہو گئی ہے کہ یہ قرضوں کے بغیربالکل نہیں چل سکتی ہے جبکہ زیادہ تر ملک پاکستان کو قرضہ دینا اپنے سرمائے کا ضیاں سمجھتے ہیں۔ حکومت اپنے ووٹ بینک کی خاطرنہ تو تاجروں سے ٹیکس لینا چاہتی ہے اور نہ ہی سر شام دکانیں بند کروانا چاہتی ہے جس سے اربوں ڈالر کی بچت ممکن ہے۔ارباب اختیار اس وقت بھی عوام کو معیشت کی اصل حالت نہیں بتا رہے ہیں اورتسلیوں سے کام چلایا جا رہا ہے ووٹروں کی ناراضگی کے خوف سے سخت فیصلے نہیں کئے جا رہے ہیں۔اگر سخت فیصلے کئے گئے تو عوام ناراض ہو گی مگر اگر ایسا نہ کیا گیا تو ایسا طوفان آئے گا جس میں سب کچھ بہہ جائے گا۔
اشرافیہ کی خوشی کیلئے ملک دیوالیہ کرنا حماقت ہے،مرتضیٰ مغل
Dec 14, 2022