نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارتی پارلیمنٹ پر مبینہ طور پر 2 نامعلوم افراد نے سموک گنز سے حملہ کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سکھ حریت پسند رہنما نے دھمکی دی تھی کہ وہ بھارتی پارلیمنٹ پر 22 سال پہلے ہونے والے حملے کی برسی پر کارروائی کریں گے۔ دوسری طرف بعض مبصرین کے نزدیک یہ ایک اور بھارتی ڈرامہ ہے جس کا مقصد بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے توجہ ہٹانا اور اپنے مخالفین کو بدنام کرنا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق لوک سبھا کے اندر دو افراد ارکان اسمبلی کی بنچوں تک پہنچ گئے، نعرے بازی کی اور زرد رنگ کی گیس پھینکی جس سے اسمبلی دھوئیں سے بھر گئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز میں یہ منظر محفوظ ہوگیا اور لاکھوں افراد نے پارلیمنٹ میں اجنبی افراد کے داخل ہونے کی براہ راست کوریج ٹی وی پر دیکھی۔ پارلیمنٹ میں راہول گاندھی، مرکزی وزراء اور متعدد ارکان موجود تھے۔ یہ دونوں افراد مہمان گیلری سے چھلانگ لگا کر لوک سبھا چیمبر تک پہنچے۔ ارکان اسمبلی اس اچانک پڑی افتاد پر گھبرا گئے اور ڈیسکوں کے نیچے چھپنے کی کوشش کی۔ گیس کے باعث اسمبلی ہال میں پیلے بادل چھا گئے اور افراتفری مچ گئی۔ دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر کچھ ارکان اسمبلی بھاگ کھڑے ہوئے۔ پولیس نے اسمبلی ہال کے اندر سے دو افراد کو حراست میں لے لیا جب کہ دو کو پارلیمنٹ سے باہر گرفتار کیا گیا جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ اسپیکر نے اجلاس کچھ دیر کے لیے ملتوی کردیا۔ دوپہر کو اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو اسپیکر اوم برلا نے مختصر رولنگ میں کہا کہ ہم اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ بھوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ایک حملہ آور کے پاس سے وزیٹر پاس برآمد ہوا جو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کے دفتر سے جاری کیا گیا تھا۔