لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقر نجفی نے پیپلز پارٹی رہنما ندیم افضل چن کی پی پی 43کی حلقہ بندیوں کیخلاف درخواستوں پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔ درخواست میں وکیل ندیم افضل چن نے موقف اپنایا کہ درخواست گزار تحصیل ملکوال کا ناظم بھی رہا ہے۔ منڈی بہائوالدین کے سارے حلقے تبدیل کر دیئے گئے۔ ہمارے حلقے میں علاقے شامل کردئیے جہاں ہمیں کوئی جانتا ہی نہیں، بدنیتی سے درخواست گزار کے حلقے کو تبدیل کر دیا گیا، حلقہ بندیاں تبدیل کرکے قانون کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔ الیکشن کمیشن نے حلقہ بندی کیخلاف درخواست حقائق کے برعکس خارج کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلے ان کا حلقہ تو جی ٹی روڈ کے ایک طرف تھا اب دونوں طرف کردیا۔ عدالت کے روبرو منڈی بہائوالدین کے چاروں حلقوں کا نقشہ پیش کیا گیا۔ استدعا ہے کہ عدالت حلقہ بندیاں تبدیل کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ندیم افضل چن نے کہا کہ ہمارے حلقے کو تبدیل کرنے پر تحفظات ہیں، پورے ضلع کے حلقوں کو تبدیل کر دیا گیا، ایک مخصوص سیاسی جماعت کو جتوانے کیلئے حلقہ بندیاں تبدیل کی گئیں۔