حوثی باغیوں کے حالیہ حملوں کے بعد بحیرہ احمر میں موجودہ کشیدگی کی روشنی میں کل بدھ کو ایک نیا واقعہ سامنے آیا۔برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز اتھارٹی نے انکشاف کیا کہ اسے عمان کے ساحل کے قریب دوقم بندرگاہ کے جنوب میں ایک بحری جہاز کو ٹریک کرنے والی پانچ سے چھ چھوٹی مسلح کشتیوں کے بارے میں اطلاع ملی تھی۔اس نے ایکس پلیٹ فارم پر شائع کردہ ایک بیان میں کہا کہ کشتیاں اپنی کمانوں میں خودکار توپوں سے لیس تھیں اور وہ تقریباً 90 منٹ تک جہاز کا پیچھا کرتی رہیں۔برٹش میری ٹائم نے اس بات کی تصدیق کی کہ کشتیاں واپس آ گئی ہیں اور علاقے کو خالی کر دیا ہے۔ جہاز اور اس کا عملہ محفوظ ہے۔اتھارٹی نے کل بدھ کو اطلاع دی تھی کہ ایک حادثہ پیش آیا تھا، جس کی نوعیت کی وضاحت نہیں کی گئی تھی۔ حکام اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔میری ٹائم اتھارٹی نے اعلان کیا کہ اسے ایک رپورٹ موصول ہوئی تھی جس میں بتایا گیا ہے کہ یمنی بندرگاہ حدیدہ کے مغرب میں ایک چھوٹی مسلح کشتی کے ذریعے تجارتی جہاز کا پیچھا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشتی میں 3 بندوق بردار سوار تھے جنہوں نے ہلکے ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے جہاز کے سکیورٹی عملے کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کیا اور پھر علاقہ چھوڑ دیا۔تاہم اس نے مزید کہا کہ اس کے بعد جہاز کو ایک ایسے گروپ کی جانب سے ایک درخواست موصول ہوئی جس نے خود کو یمنی حکام کے طور پر شناخت کیا۔ اس میں انہیں یمن جانے کے لیے اپنا راستہ تبدیل کرنے کو کہا گیا۔جہاز کو اپنے سٹرن سے 200 میٹر کے فاصلے پر ایک دھماکے کا پتہ چلا تاہم جہاز اور اس کا عملہ فی الحال محفوظ ہے۔
خلیج عمان کے ساحل پر ڈیڑھ گھنٹے بحری جہاز کا مسلح کشتیوں سے تعاقب
Dec 14, 2023 | 10:31