اسرائیلی فوج کی ہسپتال پرفائرنگ،2مائیں شہید، 12 فلسطینی شیر خواروں کی زندگی کو خطرات

فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے بدھ کے دوز ایک بار پھر ہسپتال کے وارڈز پر فائرنگ کر کے کم از کم 12 بچوں کی زندگیوں کو مزید خطرے میں ڈال دیا ہے۔وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کے مطابق اسرائیلی قابض فورسز نے فائرنگ میں کمال عدوان ہسپتال کے کمروں کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ کی زد میں وہ کمرے بھی تھے جن میں مریض داخل ہیں۔ علاوہ ازیں ہسپتال کے صحن بھی فائرنگ کی زد میں رہے۔ترجمان نے کہا ' خطرہ ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 12 فلسطینی بچوں کی زندگیوں کو خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ترجمان کےمطابق یہ بچے تو پہلے ہی دودھ تک سے بھی محروم ہیں اور ادویات کے علاوہ طبی آلات کی مدد سے بھی محروم ہیں۔تاہم اسرائیلی فوجی ترجمان نے غزہ کے اس ہسپتال پر فائرنگ کے تازہ واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اس لیے اے ایف پی اس واقعے کی تصدیق کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ البتہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ' اوچا ' نے اسرائیلی فوج کی اس فائرنگ کے دوران میٹیرنٹی ڈیپارٹمنٹ میں دو فلسطینی خواتین کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔اسی ہسپتال کے ڈائریکٹر احمد الکہلوت اور دوسرے سٹاف ممبران کو بھی اسرائیلی فوج نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور کافی دیرتک کھانے پینے کی تمام اشیاء سے محروم رکھا۔کمال عدوان ہسپتال غزہ کے جنوبی حصے میں ہے۔ جہاں ان دنوں اسرائیلی فوج کی کارروائیاں اور بمباری جاری ہے۔

ای پیپر دی نیشن