وزرا پھر غیر حاضر، دوسرے روز بھی وقفہ سوالات ادھورا چھوڑ دیا گیا

قومی اسبملی کے ایوان میں وفاقی وزراء کی عدم موجودگی پر حکومتی  اتحادی جماعتوں سمیت اپوزیشن جماعتیں بھی پھٹ پڑیں، ارکان کے سوالات کے جواب دینے کے لئے وزرا  موجود نہ ہونے پر دوسرے روز بھی وقفہ سوالات ادھورا چھوڑ دیا گیا، ارکان نے پارلیمانی سیکرٹریوں کے جوابات قبول کرنے سے صاف انکار کر دیا۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی غلام مصطفی شاہ نے اجلاس میں دس منٹ کا وقفہ کرتے ہوئے حکومت کو ہدایت کی کہ وزرا  ایوان میں حاضر ہوں لیکن حکومت ٹس سے مس نہ ہوئی۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ایوان میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم کو اظہار ناراضگی کا خط لکھا گیا ہے۔ اجلاس پر عوام کے کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں لیکن حکومت کی بے حسی ختم ہونے میں نہیں آ رہی۔ پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ اس حکومت میں نہ تو اہلیت ہے اور نہ ہی وہ پارلیمان کی کارروائی چلانے میں سنجیدہ ہے۔ وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو وفاقی وزرا  پھر ایوان سے غائب تھے جس پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

ای پیپر دی نیشن