لاہور (سلمان غنی) مسلح افواج کے سابق چیف ریٹائرڈ جنرل مرزا اسلم بیگ نے ملکی بقاءو سلامتی کو درپیش خطرات اور آزادی و خودمختاری کے آگے کھڑے سوالیہ نشان پر سیاستدانوں اور عوام کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ وہ حساس معاملات حکمرانوں پر چھوڑنے کی بجائے اپنے ہاتھ میں لے لیں اور مسائل کے سیاسی حل کیلئے آگے بڑھا جائے ورنہ ہم جتنی طاقت استعمال کرتے جائیں گے اندر سے ٹوٹتے جائیں گے۔ ممبئی واقعات پر اپنے اقرار جرم کے بعد کیا ہم امریکہ اور بھارت کے ان بڑے جرائم پر خاموشی سادھ لیں جو پاکستان کی سلامتی اور استحکام پر اثر انداز ہونے لگے تھے۔ میرے دل میں پہلی مرتبہ فوج کے حوالے سے بھی ناامیدی پیدا ہو رہی ہے کیونکہ اس حکومت نے فوج کو مینڈیٹ دے کر جہاں حکومتی رٹ قائم کرنے بھیجا تھا پانچ ماہ بعد وہاں رٹ برقرار رہنے کی بجائے جہاں قائم تھی وہ بھی ختم ہو رہی ہے اب پارلیمنٹ سے رجوع کرنے اور بقاءو سلامتی اور آزادی و خودمختاری کیلئے لائحہ عمل کی تیاری کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ وہ نوائے وقت سے خصوصی بات چیت کر رہے تھے۔ جنرل اسلم بیگ نے ڈرون حملوں کے حوالہ سے پاکستان کے اندر سے عمل کے امریکی انٹیلی جنس کے انکشاف کے حوالہ سے کہا کہ یہ کوئی انکشاف نہیں۔ بہ بات سب کو معلوم ہے کہ تربیلا کے قریب ایسا اڈا موجود تھا جو نروز سنٹر کے طور پر علاقہ میں آپریشن کرتا رہا۔