برف میں پھنسے افراد کو نکالنے اور امدادی کاموں کیلئے فوج کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور بارہ ہزار فوجی امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ تراسی برس میں ایسی برف باری دیکھنے میں نہیں آئی،شدید برف باری کے باعث مشرقی علاقے میں درجنوں عمارتیں گرچکی ہیں۔برف باری سے ایک طرف انسان شدید مشکلات کا شکار ہیں تو دوسری طرف جنگلی حیات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔برف باری کے باعث مواصلات کا نظام بھی بُری طرح متاثر ہوا ہے،درجنوں پروازیں ملتوی ہوچکی ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں سکول بھی پندرہ فروری تک بند کردیئے گئے ہیں۔