”بینظیر قتل کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے“ سندھ اسمبلی کی متفقہ قرارداد

کراچی (وقائع نگار + نوائے وقت نیوز) سندھ اسمبلی میں بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے الیاس بلور کے بیان پر احتجاج کیا گیا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی مجدد اسران نے قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بینظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ شائع کرکے عوام کے سامنے لائی جائے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ اسلام آباد کے ذریعے وفاقی حکومت سے رجوع کرے اور کہے کہ وہ محترمہ بے نظیر کے قتل سے متعلق رپورٹ منظر عام پر لائے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے خواجہ اظہار الحق نے سینیٹر الیاس بلور کے بیان پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت الیاس بلور کے اعتراف جرم پر کارروائی کرے۔ اے این پی کے رکن امان اللہ مسعود نے کہا کہ سب جانتے ہیں قتل کون کر رہا ہے، بارہ مئی کو بھی خونی کھیل کھیلا گیا۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کے جاری کردہ آرڈیننس منظوری کیلئے پیش کر دئیے گئے۔ وزیر اوقاف نے بتایا کہ محکمہ اوقاف سندھ کی کراچی میں واقع تین عمارتوں کو ضلع جنوبی کی انتظامیہ نے خطرناک قرار دیدیا ہے، ان عمارتوں کو خالی کرانے کے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں۔ سیکرٹری محکمہ تعلیم سندھ محمد صدیق میمن کے خلاف پیر کو سندھ اسمبلی میں مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن سیدہ ماروی راشدی نے تحریک استحقاق پیش کردی اور کہا کہ سیکرٹری تعلیم نے میرے دفتر جانے اور میری ٹیلی فون کالز پر کوئی رسپانس نہیں دیا۔

ای پیپر دی نیشن