واشنگٹن (آن لائن) امریکی صدر باراک اوباما نے افغانستان سے آئندہ سال مزید چونتیس ہزار فوجیوںکے انخلاءکا اعلان کرتے ہو ئے کہا کہ دو ہزار چودہ کے اختتام تک افغانستان میں امریکی جنگ اختتام پذیر ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ کی کمر توڑ دی گئی ہے اب جہاں ضروری ہوا امریکہ کے دشمنوں کو براہ راست نشانہ بنایا جائے گا۔ اپنی دوسری مدت کے پہلے سٹیٹ آف دی یونین خطاب میںصدر اوباما نے کہا افغانستان سے 33 ہزار فوجی واپس آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا القاعدہ امریکہ کے لئے اب پہلے جیسا خطرہ نہیں رہی باقی 34 ہزار فوجی اگلے سال واپس آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف دس سالہ جنگ میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا افغان جنگ کی دہائی کے بعد ہمارے خواتین و مرد فوجی واپس آرہے ہیں وہ دشمن کو شکست دیکر واپس لوٹ رہے ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کو تنہا کر دیا جائے گا اور ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ امریکہ کو سائبر حملوں کا خدشہ ہے۔ چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے امریکہ دوست ممالک سے مل کر کام کرے گا۔ اوباما نے کہا ان کی پالیسیوں کے نتیجے میں امریکی معیشت بحال ہو رہی ہے وہ عوامی خدمات کے شعبے میں مزید اصلاحات کریں گے۔ انہوں نے امریکی معیشت میں متوسط طبقے کے لئے نئی ملازمتیں پیدا کر کے بہتری لانے کا تہیہ کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں اسلحہ کی وجہ سے پھیلنے والے تشدد کے خاتمے اور امیگریشن کے نئے قوانین کے لئے کوششوں کی جانب توجہ دلائی۔ امریکی صدر نے اپنے انتخاب میں کئے گئے وعدے کے مطابق اپنی دوسری مدت میں 10 لاکھ صنعتی ملازمتےں پیدا کرنے کا اعلان کیا۔
اوباما
اگلے برس کے شروع میں 34 ہزار فوجی واپس بلا لیں گے : اوبامہ....افغان جنگ ختم کرنیکا اعلان
Feb 14, 2013