لاہور (میاں داﺅد/ نیشن رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ نے عام الیکشن سے قبل (ای او بی آئی) میں 450 سیاسی بھرتیوں کے خلاف 9 وزرا، ارکان اسمبلی اور 5 بااثر بیورو کریٹس کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا جبکہ جسٹس خالد محمود نے ادارہ میں سیاسی بنیاد پر نئی بھرتیاں بھی روک دیں۔ جن ارکان قومی اسمبلی سے جواب مانگا گیا ہے ان میں نجم الدین خان، غلام مرتضی خان جتوئی، انجینئر امیر مقام، سردار مہتاب خان اور پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی افضل ندیم چن، وزیر مملکت رضا حیات ہراج، میر ہزار خان بجارانی، وفاقی وزیر رانا فاروق سعید خان، شوکت اللہ خان، سپیشل اسسٹنٹ برائے وزیراعظم ضمیر خان، چیف کوآرڈی نیٹر برائے وزیراعظم صادق سنجرانی، ڈپٹی چیئرمین سینٹ صابر بلوچ، ڈپٹی سکرٹری محمد سبحان بٹ اور ڈپٹی سیکرٹری محمد اسلام اقبال شامل ہیں۔ ان ارکان کا تعلق پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور ق لیگ سے ہے۔ درخواست ای او بی آئی کے ایگزیکٹو آفیسر ظاہر علی اور سینئر اسسٹنٹ عطا محمد نے دائر کی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ای او بی آئی میں 450 سیٹوں اپنے پر وزرائ، ارکان اسمبلی اور بیورو کریٹ دباﺅ ڈال رہے ہیں اور اپنے منظور نظر افراد کو بھرتی کرنا چاہتے ہیں اور لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژنل بنچ کے فیصلے کے باوجود بھرتیاں کر کے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ درخواست گزار نے مزید بتایا کہ وفاقی حکومت نے کرپشن کے الزامات کے باوجود ظفر اقبال گوندل کو چیئرمین تعینات کیا ہے۔ چیئرمین نے 2010ءمیں بھی 250 غیرقانونی بھرتیاں کی ہیں۔ جسٹس خالد محمود نے ریمارکس دئیے کہ یہ ارکان کس بنیاد پر اداروں کے معاملات میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔ عدالت نے سماعت 28 فروری تک ملتوی کر دی۔