لاہور( فرخ سعید خواجہ) ڈاکٹر طاہر القادری کی سپریم کورٹ میںرٹ پٹیشن خارج ہونے کے بعد عام انتخابات سے ہی تاخیر کے خدشات دم توڑ گئے ہیں اور گزشتہ روز متعدد سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں نے سرجوڑ کر آنے والے الیکشن کے بارے میں حکمت عملی پر غور کیا ہے۔لاہور میں مسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف نے اپنی جماعت کے سرکردہ رہنماﺅں اسحاق ڈار، چوہدری نثار علی خان،شہباز شریف،خواجہ آصف،سینیٹر پرویز رشید و دیگر کے ساتھ مشاورت کی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف نے امیدواروں کے سلسلے میں ابتدائی جائزوں اور سفارشات کو اہم قرار دیا اور پارٹی کے پارلیمانی بورڈ تشکیل دیئے جانے کیلئے ضروری تیاری کرنے کی ہدایت کی۔ معلوم ہوا ہے کہ نواز شریف نے اپنے ساتھیوں پر واضح کردیا کہ پارلیمانی بورڈوں کو یہ پالیسی لائن دی جائیگی کہ جعلی ڈگری کیسوں میں سزا یافتہ افراد کے علاوہ معروف کرپٹ افراد کو پارٹی ٹکٹیں نہ دی جائیں۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ صدر آصف علی زرداری نے بھی اپنی پارٹی کے چوٹی کے رہنماﺅں سے عام انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔معتبر ذرائع نے بتایا کہ صدر زرداری نے مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا کہ حکومت نگران حکومت کیلئے کوئی قابل قبول نام دے تو قبول کرلیاجائیگا۔بتایا گیا ہے کہ صدر زرداری نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو ہدایت کردی ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خاں سے رابطہ کیاجائے تاکہ نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق کی طرف بڑھاجائے۔ ساتھ ہی ساتھ صوبوںکی نگران حکومتوں کے بارے میں مسلم لیگ ن، مسلم لیگ ہمخیال، اے این پی،متحدہ قومی موومنٹ و دیگر کے ساتھ مشاورت کرلی جائے۔ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں برف پگھلنے کے روشن امکانات موجود ہیں۔
انتخابات /تاخیر