لاہور (وقت نیوز + خصوصی وقائع نگار + آئی این پی) افغان طالبان نے مولانا فضل الرحمن سے دوحہ میں ملاقات سے انکار کر دیا، مولانا بار بار رابطوں کے باوجود افغان طالبان سے ملاقات میں ناکام رہے۔ ذرائع کے مطابق فضل الرحمن دوحہ روانگی سے قبل پراعتماد تھے کہ وہ افغان طالبان سے ملاقات کے دوران مسئلہ افغانستان کے حل میں کردار ادا کریں گے۔ افغان طالبان کا م¶قف ہے کہ فضل الرحمن کے پاس نہ کسی قسم کا مینڈیٹ ہے اور نہ ہی ہمیں ان پر اعتبار ہے، طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم اپنا کندھا کسی کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ دوسری طرف جے یو آئی کے ترجمان مولانا امجد نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ فضل الرحمن کا دورہ دوحہ اور دبئی پہلے سے طے شدہ تھا جس میں افغان طالبان سے مذاکرات شامل نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ اور افغان طالبان کے مذاکرات میں کسی طور حصہ دار نہیں۔ آئی این پی کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کوئی بریک تھرو نہیں ہو سکا۔ مذاکرات پانچ روز جاری رہنے کے بعد بغیر کسی نتےجے کے ختم ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات میں ضامن کے طور پر مولانا فضل الرحمن کو خصوصی طور پر قطر بلایا گیا تھا تاہم طالبان نے ان کو ضامن کے طور پر تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ پانچ روز تک جاری رہنے والے مذاکرات میں طالبان اپنے قیدیوں کی رہائی اور صدر کرزئی کی حکومت کو تسلیم نہ کرنے کے مطالبے پر ڈٹے رہے۔ دوسری طرف مفتی ابرار کا کہنا ہے کہ مولانا نجی دورے پر قطر گئے۔ انہوں نے طالبان سے ملاقات کی کوشش ہی نہیں کی۔ واضح رہے کہ افغان طالبان امریکہ مذاکرات قطر، سعودی عرب، برطانیہ اور امریکہ کی حکومتوں کی کوششوں کے ساتھ شروع ہوئے تھے۔
طالبان / انکار