پاکستانی لڑکی کو سویڈن میں عارضی قیام کی اجازت مل گئی

سٹاک ہوم (آئی این پی) سویڈن  کی حکومت نے 16 سالہ پاکستانی لڑکی کی ڈیپوٹیشن کا عمل روک کر اسے عارضی طور پر سویڈن میں قیام کی اجازت دے دی‘ کائنات سیدہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان میں جہالت ہے اور اگر وہ واپس گئی تو اس کی ٹانگیں اور بازو توڑ دئیے جائیں گے اور پچیس سال بڑے شخص سے اس کی شادی کر دی جائے گی۔ جمعرات کو غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کائنات سیدہ کے والد نے بیٹے کی خواہش پر اسے والدہ کے ہمراہ گھر سے نکال دیا تھا جس پر دونوں ماں بیٹی سویڈن کا پرمٹ رکھنے والے ایک شخص کیساتھ شمالی سٹاک ہوم کے علاقے انیکسی میں قیام پذیر تھیں تاہم اس کا انتقال ہونے کے بعد وہ اکیلی رہ گئی اور غیرقانونی طور پر ان کیلئے وہاں رہنا مشکل ہو گیا۔ سویڈش مائیگریشن بورڈ کی کارروائی پر فاطمہ سیدہ نے کہا  وہ پاکستان نہیں جانا چاہتی۔ اس کا مستقبل سویڈن میں ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...