بھارت کے چھ بازار ’’بدنام زمانہ‘‘ بازاروں کی فہرست میں شامل، پاکستان کے دو خارج

Feb 14, 2014

واشنگٹن (اے پی اے) امریکہ کی جانب سے جاری کی جانے والی دنیا بھر میں جعلی اور نقلی اشیا اور سافٹ ویئرز کی فروخت کے لئے ’بدنام ترین‘ بازاروں کی تازہ فہرست سے جہاں دو پاکستانی بازاوں کے نام خارج کر دئیے گئے ہیں وہیں اس میں بھارت کے چھ بازاروں کے نام شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں چین نقلی سامان اور سافٹ ویئرز کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔ امریکی تجارت کے نمائندہ دفتر کی جانب سے جاری ہونے والی ’نوٹوریئس مارکیٹس لسٹ‘ دنیا بھر کے ان بازاروں کا احاطہ کرتی ہے جہاں ہونے والی خرید و فروخت جملہ حقوق کی خلاف ورزی کی وجہ سے امریکی کاروبار اور کارکنوں کے لئے نقصان دہ ہے۔ اس رپورٹ میں عام بازاروں کے علاوہ آن لائن خریدوفروخت کا احاطہ بھی کیا گیا ہے اور اس کے مطابق دنیا بھر میں جعلی سامان کے سب سے زیادہ بڑے بازار چین میں ہیں۔ بھارت اور چین کے علاوہ فہرست میں شامل دیگر ممالک میں انڈونیشیا، تھائی لینڈ، یوکرین، میکسیکو، کولمبیا، ایکواڈور اور پیراگوئے شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں نئی دہلی، ممبئی اور حیدرآباد کے دو، دو بازار نقلی اشیا کی فروخت کے بڑے مراکز ہیں۔ ان بازاروں میں دارالحکومت نئی دہلی کی غفار مارکیٹ اور نہرو پیلس مارکیٹ، ممبئی کی منیش مارکیٹ اور لیمنگٹن روڈ کے علاوہ حیدرآباد کے چنّئی ٹریڈ سنٹر اور ہانگ کانگ بازار کا نام شامل ہے۔  لاہور اور کراچی کے اردو بازاروں کو بدنام بازاروں کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے اور رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکام نے وہاں نقلی کتابیں فروخت کرنے والوں کے خلاف کئی بار کارروائی کی ہے۔ اس رپورٹ میں ان بازاروں کا نام بھی شامل ہے جہاں کی حکومتوں نے قانونی کارروائی کر کے ان پر پابندی لگا دی ہے۔

مزیدخبریں