پاکستانی بہن بھائی نے تنزانیہ کی 5895 میٹر بلند چوٹی کلیمانجارو سر کر لی

ڈدڈوما (آئی این پی ) پاکستانی دو بہن بھائی کوہ پیمائوں ثمینہ بیگ اور مرزا علی نے مختلف ممالک کی بلند ترین سات چوٹیوں میں سے تیسری چوٹی کو بھی سر کر لیا ہے۔ جمعرات کوپاکستان کے کوہ پیمائی کلب الپائن کلب کے مطابق پاکستانی کوہ پیمائوں کے جوڑے نے تنزانیہ کی 5895 میٹر بلند چوٹی کلیمانجارو کو سر کر لیا ہے۔کلب کے ترجمان نے کہا کوہ پیما ابھی بیس کیمپ میں واپس نہیں لوٹے۔ واپسی پر اس کوہ پیمائی کے بارے میں مزید معلومات فراہم کی جائینگی۔ ثمینہ بیگ پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما ہیں جنہوں نے 19 مئی 2013 کو دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو، 1953 میں اس کے پہلی دفعہ سر ہونے کی 60 سالگرہ کے موقع پر سر کیا۔ ثمینہ بیگ اور ان کے بھائی مرزا علی نے جنوری میں انٹارکٹکا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ونسن کو سر کیا۔ وہ پہلے پاکستانی کوہ پیما ہیں جنہوں نے انٹارکٹکا کی اس بلند ترین چوٹی کو سر کیا ہے۔ دسمبر 2013 میں ثمینہ بیگ اور مرزا علی نے جنوبی امریکہ میں ارجنٹائن کی چوٹی 'اکنکاگوا' کو سر کیا اور یوں وہ تین برّاعظموں کی بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔اگلی منزل انڈونیشیا ہو گی جہاں وہ 4884 میٹر بلند چوٹی'پْنچاک جایا' کو سر کریں گے۔ یہ کوہ پیما جوڑا موسم گرما میں الاسکا میں 'ماؤنٹ میکن لی'، اس کے بعد روس میں واقع 5642 میٹر بلند چوٹی 'البرز' کو سر کرنے کے لئے روانہ ہو جائے گا۔ یہ کوہ پیما جوڑا دنیا کے سات برّاعظموں کی سات بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے کا ہدف رکھتا ہے اور ہدف میں کامیابی کی صورت میں یہ نہ صرف ایک ریکارڈ ہو گا بلکہ دنیا میں پاکستان کے پْرامن ملک ہونے کے تاثر کو بھی تقویت دے گا۔ 

ای پیپر دی نیشن