کابل (اے این این) افغانستان کے وزیرخارجہ احمد عثمانی نے کہا ہے کہ پاکستان طالبان کو مذاکراتی میز پر لانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، غیر ملکی انٹیلی جنس سروسز نے طالبان سے مذاکرات کو سبوتاژ کیا ہے، 98فیصد افغان عوام امریکہ سے سکیورٹی معاہدے پر دستخط چاہتے ہیں۔ ایک غیر ملکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان اچھے بھلے مذاکرات آگے بڑھ رہے تھے اور امن کی راہ ہموار ہورہی تھی کہ غیر ملکی انٹیلی جنس سروسز نے مداخلت کرکے کام خراب کر دیا، اگر یہ عناصر طالبان کی حمایت نہ کریں تو وہ بچ نہیں سکتے۔ ہم اب بھی طالبان سے مذاکرات کرانے کے لئے تیار ہیں، ہم پہلے طالبان سے امن معاہدہ کریں گے پھر امریکہ سے سکیورٹی معاہدے پر دستخط کریں گے۔ 98 فیصد افغان عوام امریکہ سے سکیورٹی معاہدے پر دستخط چاہتے ہیں تاہم افغان حکومت کے لئے بہتر ہوگا کہ وہ پہلے طالبان کے ساتھ کوئی ٹھوس امن معاہدہ کر لے۔