اسلام آباد+ لاہور (نمائندہ خصوصی+ خصوصی رپورٹر+ آن لائن) چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے گذشتہ روز وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کے صدر جن پنگ کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں اور حکومت کو یقین ہے کہ اس اہم دورہ پاکستان سے دونوں ممالک میں دائمی پارٹنر شپ مزید مستحکم ہو گی۔ اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کے دورہ پاکستان کا مقصد صدر جن پنگ کے دورہ پاکستان کی تیاری کرنا ہے، وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان پاک چین اقتصادی کوریڈور منصوبے کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان میں تجارت کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی حکومت کی اولین ترجیح ہے، چینی وزیر خارجہ نے وزیراعظم کو چینی صدر کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے کہا چینی صدر پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں، دہشت گردی اور انتہا پسندی کا عفریت ہمارا مشترکہ دشمن ہے اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے چین پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ سے دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین ہمارا مخلص دوست ہے چین کی دوستی پر ہمیں فخر ہے اور چینی بھائیوں کے ساتھ دوستی اور تجارتی تعلقات کا استحکام ہماری خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم اور مضبوط کیا جائے گا۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، چین پاکستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرے گا اور پاکستان کو توانائی بحران سے نکالنے کے لئے چین ہرممکن تعاون کرے گا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے وانگ ژی سے ملاقات میں کہا کہ چین کا پاکستان کی تعمیر و ترقی میں بے پایاں تعاون لائق تحسین ہے۔ چین پاکستان کا ایسا مخلص اور بااعتماد دوست ہے جو مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند، شہد سے میٹھی، فولاد سے زیادہ مضبوط اور سمندر سے زیادہ گہری ہے۔ انہوں نے کہا کہ چنیوٹ رجوعہ میں معدنی ذخائر کی تلاش کا کام بھی شفاف عمل کے ذریعے چین کی کمپنی کو دیا گیا۔ پنجاب میں معدنی ذخائر کی دریافت میں چین کا تعاون اور کردار کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان اور چین کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سال2015ء کو پاک چائنہ اقتصادی تعاون کے آغاز کے طور پر منایا جا رہا ہے جس سے بلاشبہ پاکستان اور چین کی دوستی نئے دور میں داخل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اپنے حقیقی دوست ملک چین کے صدر کے دورہ پاکستان کیلئے چشم براہ ہیں۔ چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین پنجاب میں توانائی، معدنیات، صنعت اور دیگر شعبوں میں تعاون جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ چینی عوام اور حکومت پاکستان کی مشکلات کو اپنی مشکلات سمجھتے ہیں۔ پاکستان کو توانائی کے بحران سے نجات دلانے کیلئے بھر پور تعاون کررہے ہیں۔ دریں اثنا چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات میں علاقائی سلامتی اور دونوں ممالک کے درمیان دفاع اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر توجہ مرکوز رہی۔ چینی وزیر خارجہ نے آپریشن ضرب عضب میں حاصل ہونیوالی اہم کامیابیوں اور پیشرفت کو سراہا۔ ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر گول میز مذاکرات ہوئے جس میں دونوں جانب سے اعلی حکام شریک ہوئے۔ قبل ازیں جی ایچ کیو آمد پر چینی وزیر خارجہ نے یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور خطے میں امن اور استحکام کیلئے پاک فوج کی قربانیوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔دریں اثناء دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ چین کے وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کا مقصد صدر چین کے مجوزہ دورہ پاکستان کی تیاریاں کرنا تھا۔ چینی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کی تکمیل پر دفتر خارجہ کی طرف سے جاریکردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دورہ کے موقع پر چینی وزیر خارجہ نے صدر مملکت ممنون حسین، وزیر اعظم نواز شریف ، وزیر اعظم کے مشیر سرتاج عزیز اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔چینی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات کے دوران صدر نے کہا پاک چین دوستی خطہ میں امن و استحکام کی ضمانت ہے۔