کابل (اے ایف پی) افغانستان میں امریکی اور نیٹو فورسز کے کمانڈر جنرل جان کیمبل نے افغان امن مذاکرات پر تحفظات کے باوجود افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے اظہار اعتماد کیا ہے۔ کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے تصدیق کی کہ وہ 9 مارچ میں ریٹائر ہو رہے ہیں۔ جان کیمبل نے کہا افغانستان میں کوئی بھی سیاسی حل طالبان کے درمیان اختلافات کے باعث متاثر ہو سکتا ہے۔ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے حوالے سے امید کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس وقت میں یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ افغان حکومت کیخلاف بغاوت کی قیادت کون کر رہا ہے۔ انہوں نے 30 فیصد افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کی رپورٹس کا بھی اعتراف کیا۔ 2015ء میں طالبان نے افغان فورسز پر بڑے حملے کئے تھے اور کچھ دنوں کیلئے قندوز کے شمالی شہر پر قبضہ بھی کر لیا تھا۔ جنرل کیمبل نے طالبان کی جانب سے دوبارہ تمام صوبوں پر قبضے کے خطرے کو مسترد کر دیا۔ افغانستان میں داعش کے ننگر ہار میں قدم جمانے پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا امریکی فوج کو گروپ کا پیچھا کرنے کا قانونی اختیار مل گیا ہے۔ اب ہمارے پاس داعش کیخلاف کارروائی کیلئے وہ چیز موجود ہے جس کی ہمیں ضرورت تھی۔ انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کے اکتوبر میں قندوز کے ہسپتال پر امریکی بمباری سے تعلق کی نفی بھی کی اور کہا میں یہ اپنی مرضی سے کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا امریکی سیکرٹری دفاع نے مجھے دوسرے عہدے کی پیشکش بھی کی تھی مگر میں نے اسے قبول نہیں کیا۔ انہوں نے کہا افغانستان میرے دل میں رہے گا۔