اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پاور سیکٹر کے لئے ’’سینڈی کیٹڈ ٹرم فنانس‘‘ کی سہولت کے لئے حکومت کی ساورن گارنٹی دینے کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کی طرف سے پریزنٹیشن دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پاور سیکٹر کو مستحکم بنانے کے لئے کوشش کی گئی ہے۔ ملک میں لوڈشیڈنگ میں کمی آئی ہے۔ شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ 4 گھنٹے تک محدود کر دی گئی ہے۔ صنعتی صارفین کے لئے لوڈشیڈنگ ختم کر دی گئی۔ ریکوری ریٹ 93 فی صد رہا ہے جس سے قومی خزانہ کو93 ارب روپے کا فائدہ ہوا۔ ای سی سی نے وزارت پانی و بجلی کی کارکردگی کی تعریف کی۔ اجلاس میں ایچ وی ڈی سی کی مٹیاری سے لاہور تک ٹرانسمیشن لائن کے ’’ڈیویڈنڈ‘‘ پر ودھ ہولڈنگ ٹیکس کے معاملہ پر مؤخر کر دیاگیا۔ اجلاس میں یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کو سبسڈی کے ایک ارب روپے سے زائد جاری کرنے کے معاملہ‘ فیصلہ مؤخر کر دیا۔ وزیر خزانہ نے بعض آئیٹمز کی خرید و فروخت کے حوالے سے خصوصی آڈٹ کرنے کا حکم دیا تاکہ سبسڈی کی فراہمی کے فروخت کا تعین کیا جا سکے۔ علاوہ ازیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگ زیب نے ملاقات کی۔ اعلامیہ وزارت خزانہ کے مطابق دونوں رہنمائوں میں وزارت اطلاعات کے مالی اور میڈیا امور پر بات ہوئی۔ وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نے 2014-16کے لئے پاور سیکٹر کی کارکردگی پربریفنگ دی گئی۔ سیکرٹری پانی و بجلی نے بتایا کہ 2013ء میں 12 سے 14گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہو رہی تھی ملک میں لوڈشیڈنگ کے دورانئے میں واضح کمی ہوئی۔ دسمبر 2016ء میں لوڈ شیڈنگ چار گھنٹوں پر آ گئی۔ یوٹیلٹی سٹورز کی ضروری اشیا پر سبسڈی کے لئے ایک ارب روپے سے زائد جاری کرنے کا معاملہ موخر ہو گیا۔ رقم کے اجرا سے قبل 15 روز میں یوٹیلٹی سٹورز پر اشیاء کی فروخت کے آڈٹ کا فیصلہ ہو گا۔ ای سی سی نے یوٹیلٹی سٹورز کے سپیشل آڈٹ کی منظوری دے دی۔ وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ آڈٹ 15روز میں مکمل کیا جائے۔