حافظ آباد: ریڑھ کی ہڈی سے پانی نکالنے کے 16 نئے کیس، تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

حافظ آباد+ ونیکے تارڑ+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار+ بی بی سی) حافظ آباد میں ریڑھ کی ہڈی سے پانی نکالنے کے 16 نئے کیس بھی سامنے آگئے۔ 16 خواتین ٹیسٹ کیلئے حافظ آباد ہسپتال منتقل ہوگئیں۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ خواتین کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب سرنج کے نشان ہیں۔ ملزموں کے مقاصد کیا تھے، معمہ حل نہ ہوسکا۔ وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ معاملہ سمجھ سے باہر ہے ،ان واقعات پر انتہائی دکھ ہے۔ ملزمان کو کیفر کردارتک پہنچایا جائیگا۔ دوسری طرف خواتین کو جہیز فنڈز کے نام پر انکا بون میرو نکالنے والے گروہ سے تفتیش جا ری ہے۔گروہ کے مرکزی ملزم ندیم اور ساتھی ساجد کا پولی گرافک ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔ پولیس نے پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری کو خط ارسال کر دیا۔ پانچ متاثرہ خواتین کو میڈیکل کیلئے لاہور ریفر کر دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق مرکزی ملزم ندیم اور اسکے ساتھی ساجد کا پولی گرافک ٹیسٹ کروایا جائیگا۔ کیس کی مزید تفتیش کیلئے مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئیں جو مختلف پہلوںکو مد نظر رکھتے ہوئے تفتیش کر رہی ہیں اور پانچ متاثرہ خواتین کو میڈیکل ایگزیمینشن کیلئے لاہور ریفر کر دیا گیا۔ ملزمان سے برآمد ہونے والے بلڈ سیمپل اور دیگر جسمانی مواد کو بھی ٹیسٹ کیلئے پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری بھجوا دیا گیا۔ پولیس نے سولہ متاثرہ خواتین کے میڈیکل کروانے کے بعد نمونے پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹی بجھوا دیئے۔گرفتار ملزمان کا مقامی عدالت سے دو روز ہ ریمانڈ حاصل کر لیا گیا۔ متاثرہ خواتین نے دل ہلا دینے والے انکشافات کیے۔ ملزم ندیم دو ماہ سے یہ دھندہ کر رہا تھا۔ گروہ میں شامل آمنہ بی بی خواتین کو جہیز فنڈز کا جھانسہ دے کر اپنے گھر لاتی جہاں ملزم ان کے جسم کے مختلف حصوں سے جسمانی مادے نکالتا۔ غربت کی ماری کئی خواتین پیسوں کے لالچ میں اپنا بلڈ سیمپل بون میرو نکلوانے خود ملزم کے پاس آتیں۔ متاثرہ خواتین کا کہنا ہے کہ ندیم نے ان کے بلڈ سیپمل اور جسمانی مادہ نکال کر انہیں اپاہج بنا دیا۔ اب ان کے لیے چلنا پھرنا اور کام کرنا بھی مشکل ہو گیا۔ ملزم اب تک دو سو سے زائد خواتین کے بلڈ سیمپل اور بون میرو نکال چکا ہے انکا کہنا تھا کہ بہت سی خواتین بدنامی اور خوف کے مارے سامنے نہیں آ رہیں اگر حکومت انہیں سپورٹ فراہم کرے تو وہ بھی ملزم کے خلاف بہت کچھ بتانا چاہتی ہیں انہوں نے میاں نواز شریف ‘وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ انکا نام بدنام کر کے سادہ لوح اور غریب خواتین کی زندگیوں سے کھیلنے والے دردہ صفت انسان کے خلاف سخت کارروائی کرتے اسے سزا موت دی جائے۔ ڈی پی او ڈاکٹر سردار غیاث گل کا کہنا ہے کہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے گروہ میں شامل خاتون سمیت چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ خواتین بلڈ سیپمل اور بون میرو خریدنے والے ڈی ایچ کیو کے ملازم ساجد کو گرفتار کر لیا گیا جس سے تفتیش کی جا رہی ہے انکا کہنا تھا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جو تین روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر ریحان اظہر کا کہنا کہ سولہ خواتین کے میڈیکل مکمل کر لیے گئے۔ خواتین کی ریڑھ کی ہڈی اور جسم کے دوسرے حصوں پر انجکشن کے نشانات بھی پائے گئے۔ خواتین کے نمونے پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹی بھجوائے گئے۔ علاوہ ازیں ریجنل پولیس افسر گوجرانوالہ رینج ڈی آئی جی اشفاق احمد خان نے بی بی سی کو بتایا کہ سرفراز نامی ایک شخص ان واقعات میں ملوث ہے۔ ملزم نے متاثرہ خاندانوں کو جھانسہ دیا کہ پنجاب حکومت نے بیوائوں اور غریب لڑکیوں کی شادی کیلئے مالی امداد او جہیز دینے کا اعلان کر رکھا ہے جس کیلئے حکومت نے اسے نہ صرف فارم دیئے ہیں بلکہ ایسی خواتین کے خون کے نمونے بھی حاصل کرنے کا کہا ہے۔ اس جھانسے میں آنے والی خواتین کے نمونوں کے حصول کے دوران ملزم نے ان کا سپائنل فلونڈ نکال لیا۔ ملزم سرفراز اپنے دیگر تین ساتھیوں کے ساتھ 12 سے زیادہ خواتین کی ریڑھ کی ہڈیوں سے مواد نکال چکا تھا۔ ملزم انہیں ہسپتال لیکر جاتا تھا بلکہ یہ عمل اپنی ساتھی ملزمہ آمنہ کے گھر پر سرانجام دیتا تھا۔ لوگوں کو جب ملزمان کی حرکتوں پر شک ہوا تو انہوں نے اس کی اطلاع مقامی تھانے کو دی۔ پولیس نے چھاپہ مار کر ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ان کی نشاندہی پر 12 خواتین کی ریڑھ کی ہڈیوں سے نکالا گیا مواد بھی برآمد کرلیا گیا جو مختلف بوتلوں میں ڈال کر فریج میں رکھا گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...