اسلام آباد(صباح نیوز+آن لائن+نوائے وقت نیوز) سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان پرسوں پاکستان آئیں گے۔ انکی آمد کے موقع پر جڑواں شہروں کے لیے مثالی سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکارجڑواں شہروں کی اہم شاہراہوں پر تعینات کئے جائینگے ۔ تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان کی پاکستان آمد کے موقع پر اسلام آباد میں 100 سے زائد سیکورٹی چیک پوائنٹس ترتیب دیئے جائیں گے۔ اسلام آباد کی فضائی حدود مکمل طور پر بند کردی جائے گی اور 16اور 17فروری کو جڑواں شہروں کے مخصوص علاقوں میں موبائل سروس بھی بند رہے گی۔ اسلام آباد کی اہم شاہراہوں پر بڑی گاڑیوں کا داخلہ 2روز کے لئے بند رہے گا۔ شاہراہ دستورریڈیو پاکستان سے سیرینا ہوٹل، سہروردی روڈ تک بند رہے گی اور مری روڈ فیض آباد انٹر چینج سے سیرینا چوک تک بند رہے گی۔ ایکسپریس ہائی وے کوراول چوک سے فیصل ایونیو 15یوٹرن تک محدود اوقات میں بند کی جائے گی جب کہ پشاور، کہوٹہ، مری سے آنے والی ٹریفک کو متبادل راستے فراہم کیے جائیں گے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکارجڑواں شہروں کی اہم شاہراہوں پر تعینات کئے جائیں گے۔ اسلام آباد میں ڈرون یا اس جیسے کھلونے نما ہیلی کاپٹروں کو دیکھتے ہی گولی مار دی جائے گی۔ اسلام آباد ریڈزون میں گاڑیوں کا داخلہ 2روزبند رہے گا اور جڑواں شہروں کی میٹروبس سروس راولپنڈی تک محدود رہے گی۔ سعودی ولی عہد وزیراعظم ہاﺅس میں قیام کریں گے جبکہ سعودی وفود اسلام آباد کے نجی ہوٹلوں میں قیام کرے گا۔ جس کے لیے اسلام آباد کے 2بڑے نجی ہوٹل مکمل اور 2ہوٹل جزوی طور پر بک کر لئے گئے ہیں۔پولیس اور رینجرز کے دو ہزار سے زائد جوانوں کو سکیورٹی کیلئے تعینات کیا جائیگا۔ فیض آباد سمیت اسلام آباد داخل ہونے والی تمام انٹرچینجز کو بھی بند کیا جائیگا۔ دو دن تک ایئربیس بھی بند رہیں گی۔ جڑواں شہروں کے اہم مقامات پر رینجرز کے اہلکار اور ماہر سنائپرز تعینات رہیں گے۔ دفتر خارجہ نے سعودی ولی عہدکے دورہ پاکستان کی تفصیلات جاری کردی ہیں جن کے مطابق ولی عہد بننے کے بعد محمد بن سلمان کا یہ پہلا سرکاری دورہ پاکستان ہوگا۔ سعودی ولی عہد صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کریں گے۔ پاکستانی سینٹ کا وفد بھی شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کرے گا جس کے بعد سعودی وزراءدو طرفہ تعاون بڑھانے کے لئے پاکستانی ہم منصب وزیروں سے ملاقاتیں کریں گے۔ دفتر خارجہ کے مطابق دونوں ممالک کی کاروباری شخصیات کے مابین نجی شعبے میں تعاون بڑھانے کے لئے ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کابینہ سمیت سعودی ولی عہد کا استقبال کریں گے ۔ معزز مہمان کو ائیرپورٹ سے وزیراعظم ہاو¿س لے جانے کیلئے 2 پلان تشکیل دیے گئے ہیں جس میں ممکنہ طور پر وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی گاڑی چلائیں گے۔ دوسرے پلان کے مطابق معزز مہمان ہیلی کاپٹر کے ذریعے وزیراعظم ہاو¿س روانہ ہوں گے۔ذرائع نے بتایا کہ سعودی ولی عہد 4 طیاروں کے ساتھ لینڈ کریں گے۔ پاکستانی فضائی حدود میں معزز مہمان کے طیارے کو جے ایف 17 پروٹوکول حصار میں لیں گے اور پاکستان آمد پر انہیں جے ایف 17 تھنڈر سے سلامی بھی دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان کے ہمراہ 102 افراد کا وفد ہوگا۔ وزیراعظم ہاو¿س اور 8 نجی ہوٹلز کی سیکیورٹی پاک فوج کے سپرد کردی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت نے سعودی وفد کے لیے 300 لینڈ کروزرز مختص کی ہیں۔ معزز مہمان کو 5 حصاروں پر مشتمل وی وی آئی پی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔معزز مہمان کو وزیراعظم ہاو¿س آمد پر گارڈ آف آنر اور 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی جس کے بعدوزیراعظم عمران خان انکے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے ،ایوان صدر میں عشایہ دیا جائے گا۔واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 20 ارب ڈالرز کے معاہدوں کی توقع ہے۔
سعودی ولی عہد