وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ نے گزشتہ فیصلوں پر عملدرآمد کی پیشرفت کاجائزہ لیا اور اس پر اطمینان کا اظہار کیا۔وفاقی کابینہ نے اپنی اقتصادی رابطہ کمیٹی اور توانائی کمیٹی میں ہونے والے فیصلوں سمیت لیجسلیٹو کیسز کی ڈسپوزل کیلئے قائم کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان سے متعلق امور کا تفصیلی جائزہ لیا اور ولی عہد کے دورہ پاکستان کے دوران سیکیورٹی اور مختلف معاہدوں سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔وفاقی کابینہ میں سعودی عرب کے ساتھ معاہدوں کی تفصیلات پیش کی گئیں اور کابینہ نے سعودی عرب کے توانائی کے شعبے میں 5 منصوبوں کی توثیق کی جب کہ اس دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ ولی عہد کے دورے سے توانائی سمیت مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔ذرائع کے مطابق سعودی عرب دیامربھاشا سمیت توانائی کے مختلف منصوبوں میں سعودی عرب بھاری سرمایہ کاری کرے گا۔وفاقی کابینہ نے کے پی ٹی ٹرسٹ میں سلطان علی الانہ کے استعفے اور عاطف باجوہ کو ممبر بنانے کی منظوری دی جب کہ گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری کے ساتھ عدنان غنی کو زرعی ترقیاتی بینک کا صدر تعینات کرنے اور ای او بی آئی کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری بھی دی۔اس کے علاوہ کابینہ نے انفرا اسٹرکچر، مالیاتی شمولیت کے منصوبوں میں پیپرا رولز 2004 کی چھوٹ، پمز آرڈیننس 2019 کے مسودے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2010 میں ترمیم اور انسداد منشیات پالیسی 2018 کی بھی منظوری دی۔وفاقی کابینہ نے آزاد کشمیر کو پانی کے چارجز ادا کرنے کے لیے قائم کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی۔