اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی‘ نمائندہ‘ سٹاف رپورٹر) ترک صدر رجب طیب اردگان دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ ترک صدر کے طیارے نے نور خان ایئر بیس میں گزشتہ روز ساڑھے چار بجے لینڈ کیا، اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر اور ان کی اہلیہ کا شاندار ریڈ کارپٹ استقبال کیا۔ انہیں گلدستہ پیش کیا جبکہ طیارے سے اترنے پر ترک صدر کو باوردی اہلکاروں نے سلامی پیش کی۔ ترک صدر کے ہمراہ اعلیٰ سطح وفد، سینئر حکام اور کابینہ ارکان موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان نور خان ایئر بیس سے ترک صدر کو خود گاڑی چلاتے ہوئے وزیراعظم ہائوس لائے جہاں پر ترک صدر کو مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ ترک صدر کے دورے میں وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کی ون آن ون ملاقات ہو گی۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ ترکی کے موقع پر ترک صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔ دوسری طرف پاکستان اور ترکی وفد کی تجارت اور سرمایہ کاری کے جوائنٹ ورکنگ گروپ نے مفاہمت کی دو یادداشتوں کو فائنل کر لیا گیا ہے۔ پاکستان اور ترکی کے وفد کے مابین اسلام آباد میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس ہوا۔ دونوں ممالک کے وفود نے تجارت اور سرمایہ کاری کے متعدد مواقع تلاش کئے۔ مشترکہ ورکنگ گروپ نے دو مفاہمت کی یادداشتوں کو بھی حتمی شکل دی جس میں تجارتی سہولت اور کسٹم تعاون کے معاملات کے معاہدے پر مفاہمت شامل ہے۔ حلال فوڈ کی سرٹفیکیشن کی منظوری اور موافقت کی تشخیصی یادداشت پرابتدائی اجلاس میں دستخط ہوں گے۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے دورہء پاکستان کے موقع پر، وزارت تجارت و تجارت ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے پاکستان ترکی بی ٹو بی نیٹ ورکنگ سیشن کا انعقاد کیا ۔ اس اقدام کا مقصد ترکی اور پاکستان کے تاجروں کو ایک ہی چھت کے نیچے لانا تھا تاکہ تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے طریقوں کو تلاش کیا جاسکے۔ترک بزنس کے وفد میں انجینئرنگ ، توانائی ، سیاحت ، تعمیرات ، دفاع ، آٹوموٹو ، کیمیکلز ، I.T سمیت سیکٹروں کے اہم کاروباری نمائندے شامل تھے۔ پاکستانی ہم منصب کے سیکٹروں ، ایف پی سی سی آئی ، ایس سی سی آئی ، آئی سی سی آئی ، پی بی سی وغیرہ جیسے اہم تجارتی اداروں اور پاکستان کی طرف سے پی بی آئی ٹی ، ٹی ڈی سی پی ، پی ٹی ڈی سی اور ترکی کی طرف سے ٹمسائڈ ، ڈی ای ای کے، پاکستان ترکی دوستی ایسوسی ایشن وغیرہ سمیت مختلف تنظیموں کے نمائندے اور 200 سے زائد نمایاں تاجر اس موقع پر موجود تھے۔ ٹی ڈی اے پی نے اپنے کاروباری ہم منصبوں کے ساتھ ترک بزنس وفد کی نتیجہ خیز بی ٹو بی میٹنگز کا انعقاد کیا۔ اس تقریب کا باقاعدہ افتتاح سکرٹری تجارت، سردار احمد نواز سکھیرا نے کیا جس کے بعد صدر ایف پی سی سی آئی اور پاکستان ترکی بزنس کونسل کے چیئرمین کے خطابات کئے۔ سکرٹری کامرس نے مندوبین کا استقبال کیا۔ وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت نے نیٹ ورکنگ تقریب کا دورہ کیا اور تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے میں تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مختلف ترک مندوبین، چیمبروں اور ایسوسی ایشنوں سے بھی ملاقات کی۔ تمام مقررین نے دونوں ممالک کے مابین تجارتی اور معاشی تعلقات میں اضافے کے حوالے سے بڑے جوش و خروش کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ترکی اور پاکستان کے مابین تعلقات تاریخی اور مثالی نوعیت کے ہیں۔ ہم نے ہمیشہ علاقائی اور عالمی فورمز پر ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردگان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ترک صدر کے دورہ ء پاکستان کے حوالے سے بہت گرمجوشی پائی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی خواہش تھی کہ ہماری ترکی کے ساتھ اقتصادی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ بن جائے۔ امید ہے کہ صدر طیب اردگان کے دورہ پاکستان کے دوران ہمارا دو طرفہ تعاون کا معاہدہ طے پا جائے گا باہمی تعاون کا ایک نیا فریم ورک تشکیل پائے گا۔ پاکستان اور ترکی کے مابین دو طرفہ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے حوالے سے دو طرفہ تعلقات مزید گہرے اور مستحکم ہوں گے۔ صدر طیب اردگان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپنی تقریر میں کھل کر کشمیر کے حوالے سے آواز اٹھائی۔ ہماری خواہش ہے کہ ہم ان گہرے دو طرفہ سیاسی روابط کو اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کریں۔آج پاکستان کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے چنانچہ معاشی سفارت کاری کو پیش نظررکھتے ہوئے ہم ترکی کی طرف سے آنے والی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریں گے دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات موجود ہیں۔ پاکستان کی سرمایہ کاری کے حوالے سے دوستانہ پالیسیوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے، ہماری کوشش ہے کہ آئندہ دو روز میں ترکی کے کاروباری وفد کے ساتھ ہونیوالی نشستوں میں بہترین معاشی منصوبوں پر اتفاق ہو جن سے دونوں ممالک مستفید ہو سکیں۔ دونوں ملک ساتھ کھڑے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر بھی ترکی شروع دن سے پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور ترکی نے کھل کر پاکستان کو سپورٹ کیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق ایوان صدر میں ترک صدر کے اعزاز میں عشائیہ کے موقع پر صدر عارف علوی اور طیب اردگان کی ملاقات بھی ہوئی جس میں پاکستان اور ترکی نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط، متحرک تجارتی اوراقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے، ایک دوسرے کے اہم قومی مفادات کے امور اورتعلقات کے پوٹینشل کی مکمل اہمیت اجاگر کرنے پر بھی اتفاق کیا اور کہاکہ پاکستان اور ترکی کو قریبی طور پر مل کر اسلامو فوبیا سمیت مسلم امہ کو درپیش دیگر تمام چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کام کرنا ہوگا۔ دونوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط، متحرک تجارتی اوراقتصادی شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ترک ہم منصب طیب اردگان کا گرمجوش خیرمقدم کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان کثیرالطرفہ اور بڑھتے روابط کی سطح پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ اس دوران دونوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط ،متحرک تجارتی اوراقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے ایک دوسرے کے اہم قومی مفادات کے امور اورتعلقات کے پوٹینشل کی مکمل اہمیت اجاگر کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ اعلیٰ سطحی تذویراتی تعاون کونسل کا چھٹا اجلاس پاکستان اور ترکی کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ عارف علوی نے طیب اردگان کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین ہوتی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا اور مسئلہ کشمیر پر دوٹوک اور اصولی مؤقف اپنانے پر ترک صدر کا شکریہ ادا کیا جبکہ صدر پاکستان کے ٹویٹر اکائونٹ کے مطابق دونوں صدور نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور ترکی کو قریبی طور پر مل کر اسلامو فوبیا سمیت مسلم امہ کو درپیش دیگر تمام چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کام کرناہوگا۔ دریں اثنا پاکستان میں ترکی کے سفیر مصطفی یرداکل نے خبررساں ادارے انادولو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رجب طیب اردوان کا دورہ اسلام آباد ایک تاریخی موقع اور دونوں برادر ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی طرف ایک اہم قدم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری تکمیل کے مراحل میں ہے اور ترکی اس منصوبے کے تحت قائم ہونے والے خصوصی اقتصادی زونز کا حصہ بننے میں د لچسپی رکھتا ہے۔
اسلام آباد (جاوید صدیق/ سپیشل رپورٹ ) ایوان صدر میں صدر ڈاکٹر عارف علوی کی طرف سے ترک ہم منصب صدر رجب طیب اردوگان کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ میں اپوزیشن کے بعض رہنمائوں نے بھی شرکت کی۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق ، پیپلز پارٹی کی طرف سے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک، مسلم لیگ ق کے وفاقی وزراء اور ایم کیو ایم کے وزراء نے بھی شرکت کی۔ ڈنر میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور مسلح افواج کے بعض سینئر حکام نے شرکت کی۔ ڈنر میں پاکستانی ڈشز کے علاوہ ترک کھانے بھی پیش کئے گئے۔ ڈنر کے دوران بینڈ پر پاکستان اور ترکی کے ترانے بجائے گئے اور پاکستان کے بعض مقبول گیتوں کی دھنیں بھی بجائی گئیں۔ ڈنر کی میز کو انتہائی پر کشش انداز میں سجایا گیا۔ صدر ڈاکٹر علوی اور ان کی اہلیہ نے مہمان صدر اور ان کی اہلیہ کا صدر دروازے پر استقبال کیا۔ جمعہ کے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے طیب اردگان کے خطاب کے دوران چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، گورنرز ، مسلح افواج کے سربراہ اور دوسرے ملکوں کے سفیر بھی پارلیمنٹ ہائوس میں موجود ہونگے۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق ترک صدر رجب طیب اْردوگاجمعہ کو دن 11بجے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ ترک صدر کے خطاب کے لیے تمام تر انتظامات مکمل ہو چکے ہیں، مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے مہمانوں اور میڈیا کے نمائندوں کو خصوصی دعوت نامے جاری کئے گئے ہیں۔ مسلح افواج کے سربراہان کو بھی خصوصی دعوت نامے جاری کر دیئے گئے ہیں۔ مشترکہ اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان،چیف الیکشن کمشنر اور گورنرا سٹیٹ بینک کو بھی مدعو کیا گیا۔
اردگان کا شاندار استقبال، چیلنجز سے ملکر نمٹیں گے: پاکستان، ترکی
Feb 14, 2020