کراچی ( کامرس رپورٹر)کاروباری ادارے جو فنانس اور آپریشن میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور دیگر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں ان کا سالانہ منافع 80 فیصد زیادہ تیزی سے بڑھا ہے۔ انٹرپرائز اسٹریٹجی گروپ اور اوریکل کی عالمی تحقیق میں فنانس اور آپریشن میں کاروباری اداروں کی برتری اور کامیابی معلوم کرنے کے لئے 13 ممالک میں 700 فنانس اور آپریشن قائدین کا سروے کیا گیا۔ سروے سے معلوم ہوا کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز ، اے آئی ، انٹرنیٹ آف تھنگس (آئی او ٹی) ، بلاکچین ، ڈیجیٹل اسسٹنٹس نے توقعات سے زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور کاروباری اداروں میں 80 فیصد زیادہ تیزی سے منافع میں اضافہ کرنے کے ساتھ انہیں کاروباری مسابقت بھی فراہم کی ہے۔اے آئی اور ڈیجیٹل اسٹنٹس مالی امور کو درست اور کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں۔ فنانس کے شعبے میں جو کمپنیاں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی استعمال کررہی ہیں انہیں توقع سے زیادہ فوائد حاصل ہورہے ہیں ۔
ان سے فنانس کے کاروباری اداروں میں نقائص اوسطا 37 فیصد کم ہوگئے ہیں۔ AI کا استعمال کرنے والے 72 فیصد کاروباری اداروں کی مجموعی کارکردگی بہتر ہوگئی ہے۔ 83 فیصد ایگزیکٹوز کا خیال ہے کہ اگلے پانچ سالوں میں AI فنانشل کلوز پراسس مکمل آٹومیٹ کردے گا۔ ڈیجیٹل اسٹنٹس پیداواریت میں 36 فیصد اضافہ کرتے ہیں اور مالی تجزیہ 38 فیصد جلد کرتے ہیں۔اوریکل ، ساس(SaaS) پروڈکٹ مارکیٹنگ کے سینئر نائب صدر ، جورجین لنڈنر نے کہا کہ اے آئی ، آئی او ٹی ، بلاکچین اور ڈیجیٹل اسسٹنٹ ٹیکنالوجیز کاروباری اداروں کو تیزی سے جدید بناتی ہیں ، جس سے ان کے ٹیکنالوجیوں کو اپنے حریفوں سے منافع بخش بناتی ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ٹیکنالوجیز کامیابی کی ضمانت بن گئی ہیں اور جو ادارے انتظار میں بیٹھے ہیں انہیں کاروباری خطرات درپیش رہیں گے۔ ہم اپنے صارفین کی کاروباری کامیابی، ترقی اور مقابلہ میں مدد کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو براہ راست کاروبار کے عمل میں شامل کرتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ وہ کاروبار کو تبدیل کرنے والی ٹیکنالوجی کو استعمال کرسکیں۔انٹرپرائز اسٹریٹجی گروپ کے ریسرچ اینڈ اینالسٹ سروسز کے اے وی پی، جان مک نائٹ نے کہا کہ اس مطالعے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز آزمائشی مراحل سے گزر چکی ہیں اور بڑے پیمانے پر کاروباری اداروں کو جدید بنارہی ہیں۔ ان ٹیکنالوجیز سے خاص طور پر فنانس اور آپریشن جیسے کاروبار معاملات کو زیادہ تیزی سے جدید بنایا جارہا ہے اور ان زیادہ تر معاملات میں فوائد توقعات سے تجاوز کرتے ہیں۔ مزید برآں ، تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز ایک دوسرے کے فوائد بڑھانے میں مدد دیتی ہیں جس سے ان کی کاروباری اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ اسی طرح سپلائی چین، سامان کی ترسیل، فراہمی، فیصلہ سازی، وقت کی بچت، اخراجات میں کمی اور پیداواریت میں اضافے کے فوائد بھی تواقع سے زیادہ بہتر ہوئے ہیں۔