انقرہ‘ نیویارک (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات 37 ہزار سے زائد ہو گئیں۔ دوسری جانب ترکیہ پولیس نے عمارتوں کی ناقص تعمیرات میں ملوث افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کر تے ہوئے ٹھیکیداروں سمیت مزید 12افراد کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ مزید گرفتاریوں کی بھی توقع ہے۔ علاوہ ازیں ترکیہ اور آرمینیا کے درمیان سرحدی گزرگاہ 35 سالوں میں پہلی بار دوبارہ کھول دی گئی ہے تاکہ امداد کی آمدورفت آسان بنائی جا سکے۔ اقوام متحدہ نے کہا شام میں زلزلے کے بعد 5.3ملین تک لوگ بے گھر ہو سکتے ہیں جبکہ ترکیہ اور شام میں تقریباً 9 لاکھ افراد کو فوری طور پر گرم خوراک کی ضرورت ہے۔ ترکیہ کے شہر ’’کہرامن ماراش‘ کے ایک سینئر آفیسر نے برطانوی اخبار ٹیلی گراف کو بتایا کہ شہر میں 10 ہزار نعشوں کو دفنانے کی گنجائش ہے اور زلزلے میں ہلاک ہونے والے کم از کم 5 ہزار افراد کی گمنام نعشوں کو اجتماعی طور پر دفنایا جا چکا ہے۔ مقامی انتظامیہ نے شناخت نہ ہونے کے باعث قبروں پر کتبوں کے بجائے لکڑی کے ڈنڈے لگائے ہیں جن پر ہلاک ہونے والوں کی تصاویر اور نمبر درج ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق مشرقی بحیرہ روم کے ہنگامی امور کے ڈائریکٹر رچرڈ برینن نے بتایا ہے کہ اب تک شام میں زلزلے سے ساڑھے آٹھ ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ادھر اسرائیلی ریسکیو مشن نے کہا کہ اپنے ارکان کو ترکیہ میں خطرات کا سامنا تھا اور انہیں دھمکیاں مل رہی تھیں جس کی وجہ سے انہیں ترکیہ سے واپس بلا لیا گیا ہے۔ پاکستان آرمی کا ترکیہ میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔ پاک آرمی نے 14 مزید جگہوں پر سرچ آپریشن میں حصہ لیا اور 17 نعشیں ورثاء کے حوالے کر دیں۔ اب تک 77 جگہوں پر سرچ اور 34 پر ریسکیو آپریشن کیا گیا۔ پاکستان آرمی کی ریسکیو ٹیموں نے 8 لوگوں کو زندہ نکال لیا۔ سعودی عرب نے زلزلہ میں شام اور ترکیہ کی امداد کے لئے ساتواں طیارہ بھیج دیا۔ ترکیہ کے صوبہ حاطے سے 182 گھنٹے بعد 13 سال کے لڑکے کو زندہ نکا لیا گیا جبکہ زلزلے کے آٹھویں دن دس سالہ بچی کو بھی زندہ نکال لیا گیا ہے۔ بشار الاسد نے اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبداﷲ سے ملاقات میں امداد پر اظہار تشکر کیا۔ شام کے شہر ادلب میں بچی کو بچانے کی کوشش ناکام ہو گئی۔ ترکیہ میں زلزلے کے نقصانات کی لاگت پر ترک کاروباری گروپ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زلزلے سے ہونے والے نقصنانات کا تخمینہ 84 ارب ڈالر تک ہو سکتا ہے۔ تباہ شدہ ہزاروں عمارتوں کی تعمیرنو پر 70 ارب ڈالر سے زیادہ کی لاگت آئے گی۔ زلزلے سے قومی آمدنی کو ہونے والا نقصان 10 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ جبکہ ملک میں کام کے دنوں کا نقصان 2 ارب ڈالر سے زائد ہے۔