انجمن طلبہ اسلام ہراول دستے کا کردار

Feb 14, 2024

محمد اکرم رضوی
انجمن طلبہ اسلام 20جنوری 2024 کو اپنا56واں جشن تشکیل منا رہی ہے۔ 20جنوری انجمن طلبہ اسلام سے وابستہ ہر فرد کیلئے روحانی اور قلبی تسکین کا دن ہوتا ہے۔قیام انجمن سے آج تک انجمن طلبہ اسلام نے لازوال قربانیوں کی داستانیں رقم کی ہیں۔وقت کے نشیب و فرازغیروں کی سازشوں، ریشہ دوانیوں اور وسائل کی کمی کے باوجود انجمن طلبہ اسلام کا سفر پوری شان وشوکت سے جاری و ساری ہے۔ انجمن طلبہ اسلام محض طلبہ تحریک نہیں طلباء  مسائل کے حل اور یونین کی بحالی کے ساتھ ساتھ اسلامیان پاکستان اورامت مسلمہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہراول دستے کے کردارکا نام انجمن طلبہ اسلام ہے۔ انجمن طلباء  اسلام کے قیام کے مقاصدکو دیکھا جائے تو اسوقت نوجوان نسل سیاسی جماعتوں کے آلہ کار بنتے ہوئے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں کلاشنکوف کلچر اسلحہ کلچر کو پروان چڑھانے میں مصروف عمل تھے۔انجمن نے پر امن تعلیمی ماحول کیلئے  wehate terror 
we  love peaceکا سلوگن دیا اور تعلیمی اداروں میں امن کے قیام کے لیے ہر بیرونی طاقت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ۔
 انجمن طلبہ اسلام اپنے نصب العین فروغ عشق مصطفی سے وابستہ ہر فرد میں یہ صلاحیت پیدا کر دیتی ہے کہ وہ جہاں بھی ہوں ان سے خیر ہی برآمد ہوتی ہے، نصف صدی سے زائد عرصہ پر مشتمل  اس کی جہدوجہد فروغ عشق مصطفیٰ،طلباء حقوق کی بحالی،تحفظ ختم نبوت،اولیاء  عظام کی تعلیمات کے فروغ، نظریہ پاکستان کی بقاء اور نظام مصطفیٰ کے نفاذ اور مقام مصطفی ٰکے تحفظ پر عبارت ہے۔یکم ستمبر 2019 کودارالعلوم حنفیہ غوثیہ کراچی میں انجمن طلبہ اسلام کے اراکین نے سیشن 2019/20 کیلئے راقم کواے ٹی آئی کا 43 واں سیکریڑی جنرل منتخب کیا۔اس دوران ایک سال اور تین ماہ تک انجمن طلبہ کے مرکزی سیکریڑی جنرل کی اہم ذمہ داری اور اس سے قبل مختلف اہم ذمہ داریوں پر کام کرتا رہا ہوں۔ انجمن طلبہ اسلام کے گہوارہ تربیت میں تربیت پنے والے وہ چہرے وہ شخصیات آج بھی معاشرے میں نمایاں منفرد اور ممتاز مقام رکھتے ہیں۔ انجمن طلبہ اسلام سے وابستہ ہر شخص اپنی ذات میں انجمن ہے۔انجمن طلبہ اسلام نے اس معاشرے کو لاکھوں باصلاحیت نوجوان دئیے جو مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کردار اداکر رہے ہیں۔انجمن طلبہ اسلام سے میری باقاعدہ وابستگی 2005سے 2020تک رہی ہے۔ میں یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں کہ انجمن طلبہ اسلام کے مشن کے فروغ میں گزرا ایک ایک لمحہ میری زندگی کا قیمتی اثاثہ ہے۔اس دوران جولائی 2020کو ملک بھر کی طلبہ تنظیمات کے مشترکہ پلیٹ فارم متحدہ طلبہ محاذ کے ترجمان کی ذمہ داری ملی تو دیگر طلبہ تنظیموں کی قیادت سے باہمی روابط  کو فروغ دیا۔ انجمن طلبہ اسلام طلبہ اسلام واضح کہتی ہے کہ ہم نا کسی سیاسی یا مذہبی رہنما کے بغل بچہ ہیں اور نا کسی کا ذیلی ونگ ہیں۔ 
ماضی کی سیاسی و دینی تحریکوں کا ریکارڈ ہے کہ انجمن طلبہ اسلام ملک کی سب سے بڑی فکری نظریاتی طاقت اور تعلیم و تربیت کے خوب صورت گہوارے کانام ہے۔اس انجمن نے طلبہ برادری کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہمیشہ ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔جب وطن عزیز کی کسی بھی طلبہ تنظیم کے لٹریچر میں محبت رسولؐکا درس موجود نہیں تھابلکہ شخصیت پرستی عروج پر تھی ایسے حالات میں انجمن طلبہ اسلام نے تعلیمی اداروں میں محبت رسول ؐکے درس کے ساتھ ساتھ بامقصد مذاکروں،مباحثوں،طلبہعدالت،کتب میلوں،یوتھ فیسٹیول،محفل نعت،شب بیداریاں،درس قران وحدیث، طلبہ کیلئے فری ٹیوشن سنٹر ز،نئے طلبہ کیلئے رہنمائے داخلہ کیمپ اور طلبہ کنونشنز کا انعقادکیا۔ انجمن طلبا اسلام سے وابستہ نوجوان طلباء  آج ان گھٹا ٹوپ اندھیروں میں آپ کو روشنی کی کرن بنتے ہوئے معاشرے میں پھیلی ہوئی لادینیت الحاد پسندی فرقہ واریت انتہا پسندی کا قلع قمع کرنا ہو گا  20 جنوری کو انجمن طلباء  اسلام عشق رسول کے فروغ، نظام مصطفٰے کی ترویج اور طلباء حقوق کی بحالی کیلئے اپنی جہدوجہد کے 56 سال مکمل کرچکی ہے۔گزشتہ ماہ انجمن کی جانب سے عشرہ سماجی خدمات منایا گیا جس میںیوم تشکیل انجمن،یوم تجدید عہدوفا،یوم عطیہ خون،یوم شہدائے انجمن وپاکستان،یوم رفقاء انجمن،یوم عیادت مریضاں،یوم توقیر اساتذہ،یوم انسداد منشیات،یوم امداد طلباء￿ ،یوم صفائی مہم،یوم بیداری شعور طلباء  کے عنوان سے سرگرمیاں کا انعقاد کیا گیا۔آج ہم اس مشن کے فروغ کیلئے  جانیں بھی قربان کرنیوالے شہداء  کو لاکھوں سلام پیش کرتے ہوئے اپنی جہدوجہد کو مزید تیز کرنے کا عزم کرتے ہیں۔اب2024 کا سال آگیا اور ہماری جماعت کو قائم ہوئے 56برس بیت گئے ہیں۔ہمیںاپنی تنظیم کا جائزہ ضرور لینا ہوگاکہ '' کیا کھویا۔کیا پایا ہے'' دیکھا جائے تو انجمن طلباء اسلام نے معاشرے میں انمٹ نقوش مرتب کیے ہیں۔آئیے عہد کریں گھر سے مکتب،مکتب سے معاشرہ اور معاشرے سے نظام حکومت تک انقلاب نظام مصطفیٰ کی جہدوجہدمیں اپنی جوانیاں صرف کردیں۔میرے لئے یہ بات بھی بڑے اعزاز کی ہے کہ انجمن طلبہ اسلام نے مجھے عملی زندگی میں بھی بہترین رفقاء  کی رفاقت سے نوازرکھا ہے۔ انجمن طلبہ اسلا م میں گزرے ہوئے ایام نظریاتی فکری اساس کی پختگی،عشق مصطفیٰ کے محبت بھرے پیغام کے فروغ، عزیمیت کی تربیت،ذہن اور کردارسازی،عزم وحوصلے کی لازوال داستانیں، ریاستی جبر کا مقابلہ اور جہد مسلسل کا ایسا درس ملا جو عملی زندگی میں بھی قدم قدم پر رہنمائی کرتا رہیگا ۔
جہاں مجھے بہترین رفقاء اور حلقہ احباب میسر آئے جنہوں نے قومی دھارے میں انتہائی اہم اور جرات مندانہ کردار ادا کیا۔انجمن طلبہ اسلام میری اور میرے جیسے لاکھوں نوجوانوں کی عظیم محسن ہے جو اس شجر سایہ دار کی گھنی چھاؤں سے مستفید ہوئے ہیں۔انجمن طلبہ اسلام ہمارے لئے عطیہ خدا وندی ہے اس کی حفاطت کارکن سے رفیق تک سب کی ذمہ داری ہے۔اے ٹی آئی ہمارا مشترکہ اثاثہ ہے جو ہم نے اپنی نسلوں کیلئے محفوظ رکھنا ہے تاکہ وہ بے راہ روی اور گمراہی کے راستے کا مسافر نہ بنیں۔

مزیدخبریں