ای سی سی نے رمضان پیکج کی منظوری دیدی، 7.5 ارب روپے کی سبسڈی دی جائیگی

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ای سی سی نے رمضان پیکج کی منظوری دیدی ہے جس کے تحت 7.5 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیرِ صدارت منگل کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وزارت خزانہ کے مطابق ماہ رمضان کیلئے 7 ارب 49 کروڑ 27 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جائے گی جو اشیائے ضروریہ کیلئے ہو گی۔ اجلاس میں درآمدی یوریا کھاد پر وفاق کے حصے کی سبسڈی کی رقم بھی منظور کی گئی۔ وفاق اور صوبے درآمدی یوریا پر 50/50 فیصد شیئرنگ کے تحت سبسڈی دیں گے۔ کمیٹی میں وزارت تجارت (ٹیرف پالیسی ونگ)  کی ایک سمری مختلف شعبوں سے کسٹم ڈیوٹی کے جائزے کے لئے انفرادی ٹیرف ریشنلائزیشن پروپوزل کے حوالے سے زیر بحث آئی۔  فورم نے غور و خوض کے بعد اس تجویز کی منظوری دی اور مشورہ دیا کہ ٹیرف ریشنلائزیشن کو تجارتی پالیسی کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے۔ وزارت تجارت کی جانب سے فورم کے سامنے "ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن سکیم 2021 ء کے تحت گندم کی درآمد اور آٹے کی برآمد کی اجازت" کے حوالے سے ایک تجویز منظور کر لی۔ ای سی سی نے "1263 میگاواٹ پنجاب تھرمل پاور (پرائیویٹ) لمیٹڈ، جھنگ (PPTL)  کی کمیشننگ"  کے حوالے سے پاور ڈویژن کی سمری کی بھی منظوری دی۔ وزارت تجارت کی ایک اور تجویز "درآمد شدہ یوریا پر سبسڈی کی 50، 50 فیصد  کی بنیاد پر وزارت تجارت کے لئے تکنیکی ضمنی گرانٹ کے اشتراک" پر کمیٹی نے غور کیا۔  ای سی سی نے 6 ارب روپے کی منظوری دی۔  فنڈز پچھلے مالی سال کے لئے سبسڈی کے بقایا جات کے لئے ہیں۔  واضح کیا گیا کہ موجودہ سال کے دوران حکومت کی جانب سے اس اکائونٹ پر کسی قسم کی سبسڈی کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔  ای سی سی نے یہ بھی ہدایت کی کہ یوریا پر سبسڈی کے اپنے متعلقہ بقایا جات کی ادائیگی کے لئے صوبائی حکومتوں سے رابطہ کیا جائے۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات نے ای سی سی کو ملک میں مہنگائی کی صورتحال پر بریفنگ دی۔  فورم نے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ پی بی ایس  کے جمع کردہ ڈیٹا پر تفصیلی تجزیہ کیا جائے اور اسے بروقت مناسب اقدامات کرنے کے لیے کمیٹی کے سامنے بھی پیش کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن