لاہور؍ اسلام آباد (خبر نگار +نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) ہائیکورٹ نے نواز شریف، حمزہ شہباز سمیت متعدد امیدواروں کی انتخابات میں کامیابی کیخلاف درخواستیں مسترد کرتے ہوئے درخواست گزاروں کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔ سلیم صادق کی پی پی 191 کے ووٹوں کی گنتی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی۔ نواز شریف کی کامیابی کیخلاف این اے 130 سے امیدوار اشتیاق چوہدری کی درخواست پر عدالت نے آر او سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔ حمزہ شہباز کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی کیخلاف درخواست بھی خارج کر دی اور جسٹس علی باقر نجفی نے راشدہ طارق کی حلقہ این اے 77 میں دوبارہ گنتی کے لیے دائر درخواست پر الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ انتخابات کے تمام معاملات کا پہلا فورم الیکشن کمیشن ہے، پی ٹی آئی کے آزاد امیداروں، سیمابیہ طاہر، سابق وزیر راجہ بشارت کی پٹیشن خارج کر دیں۔ سابق وزیر راجہ راشد حفیظ، زیاد خلیق کیانی، ناصر خان، امیر افضل، کرنل اجمل صابر، مری سے میجر لطاسب ستی کی پٹیشنز بھی خارج کر دی گئیں۔ جسٹس صداقت علی خان نے فیصلہ سنایا کہ درخواست گزار براہ راست ہائی کورٹ نہیں آ سکتے۔ تمام پٹیشنرز پہلے الیکشن کمیشن سے رجوع کریں۔ الیکشن کمشن کے فیصلے کیخلاف پٹیشنرز ہائی کورٹ آ سکتے ہیں۔ ادھر سندھ ہائیکورٹ نے 40 حلقوں کے انتخابی نتائج کے خلاف درخواستیں دینے والوں کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت دے دی۔ ان تمام حلقوں سے ایم کیو ایم کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جن کی طرف سے بیرسٹر فروغ نسیم نے دلائل میں کہا کہ درخواست گزاروں کے پاس متعلقہ فورم ہے، وہ الیکشن کمیشن سے رجوع کریں، لہٰذا عدالت میں دی گئی تمام درخواستیں ناقابل سماعت ہیں۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو بھی ہدایت دی کہ 22 فروری تک تمام درخواستوں پر فیصلہ کریں۔ عدالت نے کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کی گڈ ول ہونی چاہیے۔ حلقہ این اے 47 اور این اے 48 اسلام آباد میں امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔