لاہور(خبر نگار)پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے وشال احمد شاکر بمقابلہ فیڈریشن آف پاکستان پر عملدرآمد کیلئے مراسلہ جاری کر دیا ۔توثیق کی گئی کہ زیر حراست ملزم کا انٹرویو/ اقبالی بیان ریکارڈ کرنا یا میڈیا پلیٹ فارمز کے سامنے بے نقاب کرنا، نہ صرف آئین پاکستان کے آرٹیکل 10-A کے تحت دی گئی بنیادی حقوق کی ضمانت کے مطابق منصفانہ ٹرائل میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے۔ میڈیا کو کسی ملزم اور متاثرہ کو ہراساں کرنے کا رجحان بھی ہے، لہذا قانون کے مطابق اس کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ مزید برآں، معزز عدالت کی دی گئی ہدایات کا ذکر کرتے ہوئے مورخہ 13.12.2023 کے حکم نامے پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی۔ جس کے مطابق"تمام عوامی کارکنان کسی بھی غیر قانونی کام کو سہولت فراہم نہ کریں جس سے کسی شہری کی پرائیویسی، وقار اور احترام کے حق کی خلاف ورزی ہوتی ہو۔ کوئی بھی سرکاری اہلکار جو اس طرح کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کو فعال کرتا ہے یا اس میں مدد کرتا ہے اسے بھی اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جائیگا۔