متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سندھ میں پیپلزپارٹی کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا، سندھ اسمبلی میں ارکان کے اعتبار سے دوسری بڑی جماعت ہونے کی وجہ سے اپوزیشن لیڈر ایم کیو ایم کا ہوگا۔ جیو نیوز کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کے خلاف مربوط حکمت عملی کے لیے جلد جی ڈی اے کی قیادت کے علاوہ جے یو آئی ف سے بھی ملاقات کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ متحدہ مسجھتی ہے سندھ میں پی پی حکومت شہری علاقوں میں پھر ان کے لیے مشکلات کا باعث بنے گی، اس لیے ایم کیو ایم سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ رابطہ کرے گی۔ بتاتے چلیں کہ وفاق میں بننے والی حکومت میں پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اتحادی ہیں، اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف، سابق صدر آصف زرداری، چوہدری شجاعت حسین، علیم خان ، خالد مقبول صدیقی و دیگر رہنماؤں نے کہا ہے کہ الیکشن کا مرحلہ ختم ہوچکا،اب ہماری جنگ ملک کودرپیش چیلنجز کے خلاف ہوگی،یہاں بیٹھی تمام جماعتوں کے پاس دوتہائی اکثریت ہے ، مفاہمتی عمل میں پی ٹی آئی کو بھی شامل کریں گے،آئندہ حکومت کی پہلی ترجیح معاشی ایجنڈا ہوگا۔ مشترکہ نیوزکانفرنس کے دوران صدر ن لیگ شہباز شریف نے کہا کہ چودھری شجاعت حسین کے مشکور ہیں کہ انہوں نے مدعو کیا، ان کی مہمان نوازی کی شاندار روایات ہیں، الیکشن کا مرحلہ ختم ہوچکا، پارلیمان بننے والی ہے، ہماری جنگ اب ملک کے چیلنجز کے خلاف ہے ، سب سے بڑا چیلنج پاکستان کی معیشت ہے، اس کو پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، وہی قومیں آگے بڑھتی ہیں ، جب لیڈرشپ اکٹھی ہوجائے، اور فیصلہ کرلے کہ اختلافات کو ختم کرکے ملک کو آگے لے کر جانا ہے، آئی ایم ایف معاہدے نے پاکستان کو معاشی استحکام دیا، اب مزید آگے بڑھنا ہے۔ سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ آپ میں مل بیٹھ کر حکومت بنائیں گے اور پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے، ہر وہ مشکل چاہے معاشی ، دہشتگردی ہو، یا پھر مفاہمت بھی ہو، ہم کریں گے، مفاہمتی عمل میں پی ٹی آئی کو بھی شامل کریں گے، پھر ہم میاں شہبازشریف کے گھر جاکر ان کو کامیاب کرائیں، ہمیں پتا ہے کہ کتنا قرض ہوگیا ہے، اور کتنی قسط دینی ہے، ہم نے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑا لیکن اب مل بیٹھیں گے۔ ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہم باہمی تعاون سے جمہوریت کو مضبوط کریں گے، شہبازشریف کا پہلے بھی ساتھ دیا اب بھی ساتھ دیں گے۔