جماعت اسلامی کا حکومت سازی میں تعاون سے انکار، پی ٹی آئی کا بھی ردِعمل آ گیا

جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی کے ساتھ حکومت سازی میں تعاون سے انکار کر دیا۔نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ حتمی فیصلہ کیا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعاون نہیں کر سکتے۔پی ٹی آئی نے وفاقی سطح پر کسی اور جماعت کے ساتھ اتحاد کیا۔صرف خیبرپختونخوا میں سے اتحاد کا کوئی جواز نہیں۔پی ٹی آئی سے بات چیت دونوں حکومتوں سے متعلق تھی۔ اسی پر اب پاکستان تحریک انصاف کا بھی ردِعمل آیا ہے۔بیرسٹر محمد علی سیف نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی اسمبلی میں جماعت اسلامی کی نمائندگی نہیں رہی۔ اب جماعت اسلامی کے ساتھ حکومت بنانے کا کوئی جواز نہیں۔جماعت اسلامی کے ساتھ صرف کے پی کے میں حکومت سازی پر بات چل رہی تھی۔ خیال رہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں آزاد امیدوارمزید 2 سیٹیں جیت گئے ہیں۔پی کے 21 کے سرکاری نتیجے کے مطابق کامیاب جماعت اسلامی کے امیدوار سردار خان کی جیت ہار میں تبدیل ہوگئی۔پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اجمل خان 16712 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار سردار خان 8128 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی کے 20 میں بھی ابتدائی نتائج میں کامیاب قرار جماعت اسلامی کے امیدوار مولانا وحید گل ہار گئے۔ سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار انور زیب خان 12903 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار مولانا وحید گل 6869 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ابتدائی نتائج میں جماعت اسلامی 3نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔ اس سے قبل پی کے 17 میں بھی جماعت اسلامی کے امیدوار کامیاب قرار پائے تھے تاہم دوبارہ گنتی میں ہار گئے تھے۔اب مزید دو نشستیں ہارنے کے بعد آئندہ اسمبلی میں جماعت اسلامی کی نمائندگی ختم ہوگئی۔ وہیں تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر خیبرپختونخوا میں حکومت بنانے کا اعلان کیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن