وزیرستان میں جنگ کے بجائے لوگوں کے دل و دماغ جیتے جائیں: طلعت محمود

لاہور (سٹی رپورٹر) اقتصادی ترقی کے بغیرکوئی بھی ملک اپنی نظریاتی جنگ نہیں جیت سکتا۔ امریکہ پاکستان کو کبھی ڈرون ٹیکنالوجی نہیں دے گا۔ ڈرونز کے صرف ان علاقوں میں فائدہ ہے جہاں ہمارے فوجی نہیں جا سکتے۔ وزیرستان میں جنگ کرنے کی بجائے وہاں کے لوگوں کے دل و دماغ جیتے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار سابق جنرل طلعت محمود نے مقامی ہوٹل میں این جی او انڈویجل لینڈ کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری دہشت گردی کی روک تھام کے سلسلہ میں پاکستان کی پالیسی ناکام رہی ہے۔ ہمارا سارا زور فوجی کارروائی پر پے۔ جنرل (ر) طلعت محمود نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہو سکتا ہے، اس موقع پر نوید نے کہا کہ فاٹا میں فی الحال تو دہشت گردی پر قابو پالیا ہے، تاہم وہاں اختیارات کو ابھی تک منتقل نہیں کیا گیا۔ امتیاز گل نے کہا کہ پاکستانی فوج اب بھی مذاکرات کے ذریعے ان علاقوں میں معاملات کو حل کرنا چاہتی ہے، لیکن ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا جا رہا۔ خالد احمد نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف آج تک کوئی پلان تیار نہےں کر سکا۔ جب تک ریاست اور دہشت گردی کے نظرےے میں فرق ہو گا حکمت عملی نہیں بنائی جا سکتی۔ اس موقع پر وجاہت مسعود اور خالد عزیز نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر دی نیشن