عباس شریف کی جاتی عمرہ میں رسم قل ‘ غیر ملکی سفارتکاروں سمیت اہم شخصیات کی شرکت

لاہور (خصوصی رپورٹر + لیڈی رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف اور وزیراعلی محمد شہباز شریف کے چھوٹے بھائی محمد عباس شریف کی رسم قل گزشتہ روز جاتی عمرہ رائے ونڈ میں ادا کی گئی جس میں غیر ملکی سفارتکاروں، وفاقی وزراءو صوبائی وزراءاعلی، سول حکام، مشائخ عظام، سیاسی رہنماﺅں، کارکنوں، دانشوروں، کالم نگاروں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں کے نمایاں افراد کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ محمد عباس شریف مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی ہوئی اور الحاج سید مرغوب احمد ہمدانی، ڈاکٹر عامر لیاقت سمیت ثناءخوانوں نے نعتیہ کلام پیش کیا۔ سٹیج پر سید امین الحسنات شاہ آف بھیرہ شریف، صاحبزادہ میاں سعید شرقپوری مرکزی نائب امیر جماعت اہلسنت پاکستان آستانہ عالیہ شرقپور شریف موجود تھے۔ اجتماعی دعا میں شریک ہونے والوں میں نوازشریف، شہباز شریف، حسین نواز، حسن نواز، حمزہ شہباز، سلمان شہباز، عزیز عباس، یوسف عباس، سعودی عرب کے سفیر الشیخ ابراہیم عبدالعزیز الغدیر، متحدہ عرب امارات کے شیخ خلیفہ بن زید النیہان نے شرکت کی جن میں شہزادہ خلسان بن عزیز، متحدہ عرب مارات کے سفیر عبداللہ الباشا النوئمی، پیپلز پارٹی کے وفد کے ارکان مخدوم امین فہیم، فاروق ایچ نائیک، وزیراعلی خیبر پی کے امیر حیدر ہوتی، میاں افتخار حسین، راجہ ظفر الحق، جسٹس (ر) رفیق تارڑ، اسحاق ڈار، چودھری نثار علی خان، اقبال ظفر جھگڑا، ممنون حسین، سید غوث علی شاہ، سرتاج عزیز، غلام دستگیر خان، سلیم ضیائ، مشاہد اللہ خان، نونہال ہاشمی، خواجہ طارق نذیر، سردار مہتاب خان، پیر صابر شاہ، جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ، امیر مقام، خواجہ محمد آصف، خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال، طارق عظیم، سردار ذوالفقار کھوسہ، راجہ اشفاق سرور، دوست کھوسہ، چودھری ظہیر الدین، وسیم سجاد، رانا ریاض، میاں عبدالستار، پیر ناظم حسین شاہ، مولانا محمد شفیع جوش، میاں غلام حسین شاہد، چودھری صفدر الرحمن، عابد شیر علی، شاہد حامد، زاہد حامد، منشاءاللہ بٹ، عمر سرفراز چیمہ، قاری زوار بہادر، پیر اعجاز ہاشمی، میجر آفتاب لودھی، رحمت خان وردگ، اعتزاز احسن، اعجاز شاہ، میاں خادم وٹو کالوکا، میاں فدا کالوکا، رانا عبدالرﺅف، سمیع اللہ چودھری، حافظ محمود الحسن، عالم داد لالیکا، پیر عدنان بودلہ، چودھری محمد ریاض، خواجہ احمد حسان، راجہ جاوید اخلاص، سہیل ضیاءبٹ، عمر سہیل ضیاءبٹ، روحیل اصغر، خرم روحیل اصغر، ایوب بھٹی، قاری حنیف، حاجی اللہ رکھا، میاں نوید انجم، چودھری شہباز، رانا تجمل حسین، سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال خان، سینیٹر کامران مائیکل، سینیٹر پرویز رشید، سینیٹر رفیق رجوانہ، یحییٰ شجاع، چودھری عبدالغفور، زعیم قادری، ملک احمد علی اولکھ، ملک اقبال چنڑ، حاجی میاں شہباز احمد، منیر احمد خان، حاجی عزیز الرحمن چن، ذکریا بٹ، ملک مشتاق اعوان، خرم دستگیر خان، خواجہ سلمان رفیق، میاں جاوید لطیف، طاہر بشیر چیمہ، چودھری تنویر، نور حیدر نیازی، شجاعت پاشا، دیوان مشتاق، سکندر گوندل، شفقت محمود گوندل، ملک صلاح الدین، سید طارق رضوی، عارف سندھیلہ، چودھری سجاد گوجر، میاں طارق، عمان تنویر بٹ، ملک محمود الحسن، چودھری باقر حسین، سواتی خان، آجاسم شریف، خواجہ عمران نذیر، ڈاکٹر اسد اشرف، رانا اقبال خان، اعجاز خان، ڈاکٹر سعید الہی، رمضان صدیق، ملک افضل کھوکھر، ملک سیف الملوک، شاہنواز رانجھا، محسن رانجھا، صدر چیمبر آف کامرس فاروق افتخار ملک، صدر آل پاکستان انجمن تاجران خالد پرویز، صدر انجمن تاجران پاکستان اشرف بھٹی، سینیٹر سید ظفر علی شاہ، سینیٹر ایم حمزہ، سابق وزیراعلی سندھ لیاقت جتوئی، ارباب ذکاءاللہ، سینیٹر غفار قریشی، ڈاکٹر بہادر ڈھری، حاجی محمد حنیف، حاجی امداد حسین، رانا مبشر اقبال، اختر بادشاہ، ڈاکٹر اسد اسلم، ڈاکٹر زاہد پرویز، پرویز راٹھور، جی ایم سکندر، خواجہ حارث، خواجہ طاہر ضیائ، خواجہ محمود احمد، ولی خان ایڈووکیٹ، خواجہ محمد اسلام، دیوان عاشق حسین بخاری، جاوید علی شاہ، شیخ طارق رشید، بلال بٹ، جسٹس (ر) افتخار چیمہ، رانا عبدالستار، احسن اقبال، صاحبزادہ سید مرتضیٰ امین، بلال یٰسین، میاں مرغوب احمد، رانا مشہود، رانا تنویر حسین، رانا افضال حسین، سردار عرفان ڈوگر، چودھری برجیس طاہر، رانا محمد ارشد، بلال ورک، ملک رشید احمد خان، رانا حیات خان، رانا اسحاق خان، احسن رضا، رانا محمود الحسن، سید عمران شاہ، سردار منصب علی ڈوگر، حاجی محمد نواز، وسیم قادر، سید نصیب اللہ گردیزی، دانشور و کالم نگار اکرم چودھری، وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران، جسٹس (ر) ایم ایچ سیال، جسٹس (ر) سردار محمد ڈوگر، عبدالرزاق ڈھلوں، قیصر امین بٹ شامل تھے۔ علاوہ ازیں ملک بھر سے سیاست سمیت مختلف مکاتب فکر سے وابستہ خواتین نے بڑی تعداد میں بھی رسم قل میں شرکت کی۔ ان میں سینیٹر، ارکان اسمبلی ، شعبہ خواتین کی عہدیداران، سماجی شخصیات اور سیاسی ورکرز و دیگر شامل تھیں۔اس موقع پر بیگم صبیحہ عباس شریف ، بیٹیاں اور دیگر قریبی رشتہ دار خواتین شدت غم سے نڈھال دکھائی دیں اور زاروقطار روتی رہیں۔رسم قل میں شرکت کیلئے آنے والی خواتین عباس شریف کی بڑی بھابھی سابق خاتون اول بیگم کلثوم نوازشریف، بیگم صبیحہ عباس شریف، بیٹیوںسلمیٰ عباس، سارہ عباس، بھتیجیوں مریم نواز، اسماءنواز، بہو نبیہہ یوسف سمیت خاندان کی دیگر رشتہ دار خواتین سے اظہار تعزیت کرتی اور میاں عباس شریف کی خوش خلقی اور دین سے محبت کو خراج تحسین پیش کرتی رہیں۔خواتین صبح نو بجے سے ہی جاتی عمرہ رائے ونڈ پہنچنا شروع ہوگئیں ان میںسینیٹر نجمہ حمید، ارکان قومی اسمبلی تہمینہ دولتانہ، عشرت اشرف،کشمالہ طارق، طاہرہ اورنگزیب، خالدہ منصور، شہناز سلیم ، نگہت میر، شاہین شفیق، نثار تنویر، ارکان پنجاب اسمبلی ڈاکٹر زمرد یاسمین، غزالہ سعد رفیق، شمیلہ اسلم، جولیس روفن ، دیبا مرزا، راحیلہ خادم حسین، یاسمین خان، محمودہ چیمہ،کرن ڈار، ڈاکٹر فرزانہ نذیر، میمونہ شاہین، نسیم لودھی، ڈاکٹر نبیلہ طارق، مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب ذکیہ شاہنواز، معاونین وزیر اعلیٰ پنجاب رخسانہ کوکب، رخسانہ کوثر، نسیم بانو، عائشہ صغریٰ، راحت افزا، بیگم سابق گورنر ثروت شاہد حامد، بیگم منال شہریار خان، مسز یاور علی، جگنو محسن،کالج پرنسپل فرح زیبا ودیگر شامل تھیں۔اس موقع پر خواتین سے گفتگو میں بیگم کلثوم نوازشریف نے کہا کہ عباس شریف کی سادگی اور سخاوت قابل تعریف ہے۔ بیگم صبیحہ عباس شریف نے کہا کہ وہ سب کا بہت خیال رکھتے ۔وہ ناقابل فراموش شخصیت تھے۔ مریم نواز نے کہا کہ عباس شریف انتہائی منکسرالمزاج اور شفیق انسان تھے، وہ اپنے بھائیوں کے بچوں کو بھی اپنے بچوں کی طرح چاہتے۔علاوہ ازیں یو ای ٹی کے وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اکرم خاں نے بھی رسم قل میں شرکت کی۔ سید منور حسن نے اپنی جماعت کے وفد کے ہمراہ رائے ونڈ میں نوازشریف اور شہبازشریف سے ملاقات کی اور ان کے چھوٹے بھائی عباس شریف کے انتقال پر ان سے تعزیت کا اظہار کیا اور فاتحہ خوانی کی۔

ای پیپر دی نیشن