لاہور (سید عدنان فاروق) تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی قیادت میں لانگ مارچ کی راہ میں انتظامیہ کی جانب سے کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی گئی بلکہ انہیں کھلی چھٹی دی گئی تھی انہیں اپنی مرضی سے جی ٹی روڈ تک جانے کے راستے کے انتخاب کو یقینی بنایا گیا۔ پولیس اور سفید پوش اہلکاروں نے سکیورٹی یقینی بنانے کے لئے صبح سویرے ہی تحریک منہاج القرآن کے سربراہ کی رہائش گاہ کے ارد گرد کے علاقے کو کنٹرول میں لے لیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری مارچ کی قیادت کے لئے قریباً چھ گھنٹے کی تاخیر سے جب روانہ ہوئے تو پولیس اور دیگر اداروں کے اہلکاروں نے ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے ساتھ گاڑیوں کو سخت سکیورٹی حصار میں لے لیا، جلوس کے ساتھ ساتھ ”جیمر“ بھی ایکٹو رہے، لانگ مارچ میں لاہور سمیت دیگر شہروں سے ہزاروں کارکن شریک تھے تاہم شرکاءکی تعداد توقع سے کم رہی، پنجاب حکومت کی ہدایت پر ٹریفک پولیس اور ریسکیو 1122 کے اہلکاران بھی لانگ مارچ کے ساتھ چلتے رہے۔ لاہور سے منہاج القرآن کے لانگ مارچ کی روانگی سے لیکر شاہدرہ تک شرکا کے راستے میں پولیس سمیت کسی محکمہ نے کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی، ڈاکٹر طاہرالقادری کی سکیورٹی کیلئے ایلیٹ فورس کے اہلکاروں کے علاوہ بلٹ پروف گاڑی میں اسلام آباد کی جانب روانہ ہوئے۔ لانگ مارچ کے راستے سخت سکیورٹی موجود تھی۔ لانگ مارچ کے شرکا ماڈل ٹاﺅن سے برکت مارکیٹ چوک، کینال روڈ، دھرم پورہ، ریلوے سٹیشن سے ہوتے ہوئے آزادی چوک پہنچے جہاں وہ شاہدرہ کے راستے لاہور سے باہر نکل گئے۔ انتظامیہ نے شاہدرہ کے آگے جی ٹی روڈ پر مجلس وحدت المسلمین سے مذاکرات کے بعد لانگ مارچ کو بغیر کسی رکاوٹ اسلام آباد کی جانب مارچ کو یقینی بنانے میں کردار ادا کیا۔
لاہور: انتظامیہ نے لانگ مارچ کے شرکاءکو کھلی چھٹی دی، رکاوٹ نہیں ڈالی
Jan 14, 2013