لاہور+ سانگلہ ہل (سٹاف رپورٹر+ نامہ نگار) سکیورٹی صورتحال بہتر نہ ہونے اور ریلوے ٹریک پر احتجاج کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں ٹرین آپریشن سسٹم عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے جبکہ قراقرم ایکسپریس، جعفر ایکسپریس سمیت کراچی سے آنیوالی 13 ٹرینوں کی روانگی منسوخ کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مسن کالا کے پاس ریلوے ٹریک پر مظاہرین کی موجودگی پر فیصل آباد و دیگر برانچ لائنوں پر چلنے والی ٹرینیں بند کر دی گئیں ہیں۔ ریلوے سٹیشنوں پر سکیورٹی ریڈ الرٹ کر دی گئی ہے۔ خفیہ کیمروں سے مکمل مانیٹرنگ بھی کی جاتی رہی۔ ٹرینوں کا پہیہ جام ہو نے سے ہزاروں مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ معلوم ہوا کہ گذشتہ روز شاہدرہ سٹیشن پر کراچی سے لاہور آنیوالی قراقرم ایکسپریس کو مظاہرین نے روک لیا اور دن بھرکوئٹہ میں ہونے والی ہلاکتوں پر احتجاج کر تے رہے کئی گھنٹوں تک مظاہرین ریلوے ٹریک پر موجود رہے۔ اس کے بعد یہ سلسلہ دوسرے اضلاع اور صوبوں میں بھی شروع ہو گیا اور ممکنہ خطرے کے پیش نظر محکمہ ریلوے نے عارضی طور پر ٹرین سسٹم روک دیا ہے جس کے باعث مسافرں نے شدید احتجاج کیا۔ سانگلہ ہل سے نامہ نگار کے مطابق لانگ مارچ کی کامیابی کے خوف میں مبتلا حکومت کی ہدایت پر ریلوے انتظامیہ نے قراقرم ایکسپریس کو مسن کالر ریلوے اسٹیشن پر رکوا دیا۔ پھر واپس سانگلہ ہل جنکشن ریلوے اسٹیشن پر پہنچا کر وزیر آباد کی طرف روانہ کر دیاجس پر لاہور جانے والے مسافر سراپا احتجاج بن گئے۔ اے ایس ایم ریلوے نے بتایا کہ ٹرین اپنے معمول کے مطابق کراچی سے آکر لاہور جا رہی تھی ۔ ریلوے انتظامیہ نے مسافروں کی لانگ مارچ کے پیش نظر اسے مسن کالر ریلوے اسٹیشن پر روکنے کا حکم جاری کر دیا اور اسے واپس سانگلہ ہل پہنچا کر وزیر آباد کی طرف روانہ کر نے کو کہہ دیا گیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ریلوے حکام کے مطابق ریلوے کا مین ٹریک احتجاج کے باعث بند ہے۔