افغانستان میں حکمت عملی، پاکستان کے مفادات کا بھی تحفظ کیا جائے: امریکی جنرل (ر) میکرسٹل


واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) افغانستان میں نیٹو فورسز کے سابق کمانڈر جنرل (ر) سٹینلے میکرسٹل نے جنگ زدہ افغانستان کے مستقبل کے لئے طویل المدت حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے مستحکم افغانستان پاکستان اور علاقے کے لئے نہایت اہم ہے۔ ایسی طویل المدت حکمت عملی مرتب کی جائے جو پاکستان کے مفادات کا بھی تحفظ کرے۔ سی بی ایس ٹی وی سے انٹرویو میں انہوں نے کہا محض فوجیوں کی تعداد میں اضافے کی بجائے ہماری حکمت عملی یہ ہونی چاہئے کہ ہم وہاں کرنا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے ہم کیا سوچ رہے ہیں۔ اتنا کہنا کافی نہیں کہ یہ صرف القاعدہ کا کیس ہے۔ یہ اس علاقے کے مستقبل کا سوال ہے۔ پاکستان، ایران یا خطے کے دوسرے ہمسایہ ممالک کے حوالے سے افغانستان کو تن تنہا نہیں کیا جانا چاہئے۔ افغانستان اگر طالبان ریاست بنا اور وہاں افغان حکومت کے کنٹرول میں نہ رہا تو پاکستان جو پہلے ہی عسکریت پسندی کا شکار ہے اس کی سلامتی کے لئے یہ زیادہ خطرناک ہو گا اور نیوکلیئر ہتھیار رکھنے والے پاکستان کے لئے اگر خطرات ہوتے ہیں تو یہ ایک حقیقی چیلنج ہو گا۔ پاکستان بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ ہماری طویل المدت حکمت عملی ہے کہ پاکستان کے بھارت کے ساتھ تعلقات، کشمیر ایسے مسائل، پاکستان ایکشن کی ڈائریکشنز وغیرہ پر بھی نظر رکھیں ہمارے خیال میں مستحکم افغانستان پاکستان اور پورے علاقے کے لئے بہت اہم ہے۔
امریکی جنرل

ای پیپر دی نیشن