حکمران خود کو قانون سے بالاتر نہ سمجھیں‘ عدلیہ حقوق کی محافظ ہے : چیف جسٹس

حکمران خود کو قانون سے بالاتر نہ سمجھیں‘ عدلیہ حقوق کی محافظ ہے : چیف جسٹس

پشاور (اے این این) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ حکمران اپنے آپ کو قانون سے بالاتر نہ سمجھیں، آئین بنیادی انسانی حقوق کو تحفظ دےتا ہے اور عدلیہ ان حقوق کی محافظ ہے، فوری انصاف کی فراہمی عدالتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے، جج بھی غلطی کر سکتے ہیں، اچھی تربیت غلطیوں کی شرح کو گھٹا دیتی ہے۔ پشاور جوڈیشل اکیڈمی میں خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کے مطابق فوری انصاف کی فراہمی عدالتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے، عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کیلئے ججوں کی دستیابی بھی ضروری ہوتی ہے۔ جوڈیشل اکیڈمیز پیشہ وارانہ ججز پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، کوئی بھی قابل وکیل مناسب تربیت کے بغیر اچھا منصف نہیں بن سکتا۔ ملک تب کامیاب ہوتا ہے جب گڈ گورننس اور عدلیہ آزاد ہو، پشاور کو دہشت گردی نے کافی متاثر کیا ہے۔ ججز کو صبر و تحمل سے کام لینا ہو گا۔ پاکستان کو دہشت گردی سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔
چیف جسٹس

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...