لاہور (کامرس رپورٹر+ نامہ نگاران) گیس اور بجلی کی طویل بندش پر لوگ بلبلا اٹھے اور گذشتہ روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار زندگی شدید متاثر رہے جبکہ گیس کی بندش کے باعث گھروں میں چولہے ٹھنڈے رہے اور خواتین کھانا تیار نہ کر سکیں۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق شہری گیس کی بدترین بندش کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ مصطفی آباد/ للیانی سے نامہ نگار کے مطابق مصطفی آباد کے نصف سے زائد علاقے میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، شہری گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے شہری لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق ننکانہ صاحب اور گردونواح میں سوئی گیس کی بدترین بندش کا بحران قابو میں نہ آسکا۔ گیس کی بندش اور کم پریشر کے باعث عوام کو شدید پریشانی کا سامنا رہا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق شہر اورگردونواح میں بجلی کی ٹرپنگ کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ ہر آدھے پونے گھنٹے بعد بجلی کی ترسیل کاسسٹم ٹرپ کر جانے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ گکھڑمنڈی سے نامہ نگار کے مطابق جی ٹی روڈ کے مغرب جانب قصبہ کی نصف سے زائد آبادی سمیت ملحقہ چند دیہاتوں پر مشتمل گیپگو گکھڑ منڈی سب ڈویژن نیو گکھڑ فیڈر پر مبینہ فنی خرابی کی وجہ سے گذشتہ 24گھنٹوں میں مسلسل اور متعدد بار ٹریپنگ کی وجہ سے بجلی کی سپلائی کئی گھنٹے معطل ہو رہی جس سے صارفین سخت پریشان حال رہے۔ ادھر گوجرانوالہ میں سوئی گیس کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اور انتہائی کم پریشر پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ علاوہ ازیں لاہور کے کئی شہروں میں منگل کی بارش کے بعد بدھ کو گیس کی لوڈشیڈنگ شدت اختیار کرگئی جبکہ گیس کی طلب میں اضافہ اور پیداوار میں مزید کمی واقع ہوگئی ہے جس سے شارٹ فال میں اضافہ ہوگیا جبکہ دوسری جانب گیس کی لوڈشیڈنگ اور لو پریشر نے شہریوں کے چولہے ٹھنڈے کر دیئے جس سے موسم کے رنگ پھیکے پڑ گئے۔ گیس کی قلت کے باعث گھروں، تندوروں اور ہوٹلوں پر کھانا پکانے کے لئے شہری لکڑیاں اور کوئلے پر انحصار کرنے پر مجبور ہوگئے جبکہ سردی کی شدت میں اضافے سے دکاندار لکڑیوں اور کوئلے کے بھی منہ مانگے دام وصول کرتے رہے جبکہ بعض علاقوں میں صارفین کو انتہائی لو پریشر کے ساتھ گیس مل رہی ہے۔ گذشتہ روز اقبال ٹائون، باغبان پورہ، ہربنس پورہ، شاہدرہ، نجف کالونی، فیصل ٹائون، بادامی باغ، سمن آباد، ملتان روڈ، یو ای ٹی، سنگھ پورہ، باغبانپورہ، شالیمار، ہربنس پورہ، گڑھی شاہو سمیت دیگر علاقوں میں گیس کی بندش وقفے وقفے سے جاری رہی جس پر لوگ پریشان رہے۔ علاوہ ازیں طویل لوڈشیڈنگ سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گئے جبکہ صوبائی دارلحکو مت کے بیشتر علاقوں میں گذشتہ روز بجلی کی5 سے7 گھنٹے لگاتار بدترین لوڈشیڈنگ کی گئی جس سے شہری بلبلا اٹھے اور لیسکو حکام کو کوستے رہے۔ لگاتار بلاتعطل ہو نے والی لوڈ شیڈنگ کے باعث شہری بوکھلا گئے اور معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئے۔ گذشتہ روز بادامی باغ، یو ای ٹی، سنگھ پورہ، باغبانپورہ، شاہ لیمار، ہربنس پورہ، گڑھی شاہو اور دیگر علاقوں میں گیس اوربعض میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ ہوئی۔ لاہور اور پنجاب کے دیگر بڑے شہروں میں 8 سے10گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروں میں12سے14گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔