اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) صدر ممنون حسین نے کہا کہ سول سروس میں شامل افسران کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے فرائض قومی خدمت کے جذبے کے تحت ادا کریں ہر قسم کی خرابی اور بدعنوانی کے سامنے آہنی دیوار بن کر کھڑے ہو جائیں اور کسی کا غلط حکم نہ مانیں۔ پاکستان سول سروس میں بلوچستان کے افسران کی شمولیت خوش آئند ہے۔ وہ گذشتہ روز ایوان صدر میں سول سروسز اکیڈمی لاہور سے تعلق رکھنے والے افسران سے بات چیت کر رہے تھے۔ صدر نے کہا کہ ماضی میں جس طرح ملک کا نظام چلایا گیا اس سے ترقی کا سفر رک گیا تھا۔ ملک کے حالات میں بہتری آرہی ہے صدر نے کہا کہ قومی وسائل اور انتظامی مشینری کے مؤثر استعمال سے ترقی کی رفتار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ صدر نے سول سروس میں بلوچستان کے افسران کی شمولیت کا خیر مقدم کیا ا ور کہا کہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح یہ ہے کہ بلوچستان کو ترقی دی جائے۔ علاوہ ازیں صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ہمسایہ برادر اسلامی ملک ہیں اور دونوں ممالک میں امن اور استحکام ہماری خواہش ہے اس سلسلے میں چار ملکی مذاکرات کا تسلسل خوش آئند ہے۔صدر مملکت نے یہ بات افغانستان کے سبکدوش ہو نے والے افغان سفیر جانان موسیٰ زئی سے ایوانِ صدر میں دوران ملاقات بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ دریں اثناء صدر ممنون حسین سے نیوزی لینڈ میں پاکستان کے نامزد ہائی کمشنر افراسیاب مہدی ہاشمی نے بھی ملا قات کی۔ صدر مملکت نے افغانستان کے سبکدوش ہونے والے سفیر سے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور ثقافتی تعاون کا فروغ دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ہے۔پاکستان سے افغانستان کے سبکدوش ہو نے والے افغان سفیر جانا ن موسیٰ زئی نے اپنی مدت سفارت کا ری کے دوران تعاون پر صدر پاکستان اور پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کیا۔ صدر ممنون نے افغانستان کے سبکدوش ہونے والے سفیر جانان موسیٰ زئی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ کی قیادت میں افغانستان استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس سے قبل نیوزی لینڈ میں پاکستان کے نامزد ہائی کمشنر کو ان کی نامزدگی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ حکومتِ پاکستان کی مثبت سرمایہ کاری پالیسی کی وجہ سے نیوزی لینڈ کی سرمایہ کار کمپنیوں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہتر مواقع موجود ہیں۔