سری نگر (اے این این+اے پی پی+آن لائن +صباح نیوز) مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں مسلسل 14ویں روز ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں سے معمولات زندگی درہم برہم ٗ کشمیری عوام قبرستان پر مزار شہداء بورڈ نصب کروانے کیلئے ڈٹ گئے ٗ بھارتی فوج کا مسلسل انکار ٗ50 نوجوان پکڑ کر تھانوں میں بند کردیاگیا۔ گھروں میں چھاپہ مار کارروائیاں زور پکڑنے لگیں، چادر اور چار دیواری کا تقدس بری طرح پامال،مارکیٹیں اور کاروباری ادارے بند،سڑکوں پر ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔گرفتاریوں کیخلاف زبردست مظاہرے کئے گئے۔ بھارتی فوج نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے بھارتی فوج کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیری نوجوان سجاد بٹ کو جعلی مقابلے میں شہید کیاگیا۔دریں اثنا بزرگ حریت رہنما علی گیلانی نے پلوامہ قصبے میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کے مظالم، بلاجواز گرفتاریوں اورشہداء کی یادگار قائم کرنے کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کل (15جنوری کو )نماز جمعہ کے بعد پر امن احتجاج کی کال دی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق علی گیلانی نے سرینگر میںجاری ایک بیان میں تمام نظربند نوجوانوں کی فوری رہائی اور اِن کے خلاف دائر تمام مقدمات واپس لینے پر زور دیتے ہوئے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا، جو پلوامہ جاکر معززین اور نوجوانوں سے ملاقات کرے گی۔ادھر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے کہا ہے کہ اگر پاکستان گلگت بلتستان کو ضم کرتا ہے تو بھارت کشمیر پر اپنے قبضے کو مستحکم بنانے میں کامیاب ہو جائے گا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کے نام کھلے خط میں یاسین ملک نے کہا کہ میں آپ کے لئے اپنی نیک خواہشات اور خیر خواہی کے جذبات پیش کرتا ہوں میں آج یہ خط اس لئے رقم کر رہا ہوں کیونکہ اطلاعات ہیں کہ 14 جنوری کو آپ کی حکومت گلگت بلتستان کے مستقبل کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد کر رہی ہے۔ اس حوالے سے بہت سے حلقوں کے اندر خدشات ظاہر کئے جا رہے ہیں کہ آپ کی حکومت گلگت بلتستان کو پاکستان میں ضم کرنے کے لئے کسی قسم کا اتفاق رائے پیدا کرنا چاہتی ہے۔ اس فیصلے سے مسئلہ جموں و کشمیر پر دور رس نتائج مرتب ہوں گے۔ اگر پاکستان نے اپنی خود مختاری کا اطلاق گلگت بلتستان کے خطے پر کر دیا تو بھارت کے پا س ایک سیاسی اور اخلاقی جواز ہو گا کہ پاکستان بیک جنبش قلم کشمیر پر بھارت کے قبضے کو مضبوط تر کرنے میں مدد کرے گا۔ آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ اس کاوش سے دور رہیں۔ 1947 سے ہی جموں و کشمیر کے لوگ اپنے بنیادی پیدائشی حق کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں اگر آپ کی حکومت گلگت بلتستان کو پاکستان کے اندر ضم کر دیتی ہے اور اس کے نتیجے میں اگر بھارت مقبوضہ کشمیر پر اپنے تسلط اور قبضے کو مستحکم بنانے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اس کا صاف مطلب یہ ہو گا کہ لوگوں کے جذبات و احساسات کا سودا کیا جا رہا ہے۔ چیرمین حریت کانفرنسسید علی گیلانی نے گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ جموں کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور ہئیت کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ بھارت کے جبری قبضے کو تقویت پہنچانے کے مترادف اقدام ہوگا تجویز کی مخالفت کر دی اور اس طرح کی کوئی بھی کوشش کشمیری عوام کے لیے کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی لائن کے دونوں اطراف جموں کشمیر کا پورا خطہ متنازعہ ہے اور کشمیری عوام کی مرضی کے بغیر اس کے کسی بھی حصے سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ لیے جانے کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز نہیں ہے اور یہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی بھی سراسر خلاف ورزی ہوگی۔ بدھ کے دن جاری ایک اخباری بیان میںکشمیری آزادی پسند راہنما نے کہا کہ ہم جنوب ایشیائی خطے کی معاشی ترقی اور خوشحالی کے مخالف نہیں ہیں، البتہ کشمیری قوم کے حقوق، مفادات، خواہشات اور قربانیوں کی قیمت پر تجارتی راہداری بنانے کی کوششیں کرنا سراسر ظلم اور ناانصافی ہے اور یہ خود پاکستان کی کشمیر کے حوالے سے قومی اور روایتی پالیسی کے منافی ہے۔ پاکستان، ایران، چین اور وسطِ ایشیائی ممالک کے مابین تجارت اور آواجاہی کو فروغ دینے کے منصوبوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ممالک جب تک آپس کے سیاسی تنازعات کو مل بیٹھ کر حل کرنے کی کوشش نہیں کرتے، تجارتی روابط بڑھانے کے خواب کے شرمندۂ تعبیر ہوجانے کے امکانات بہت معدوم رہیں گے۔صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد یعقوب خان کی نے سید علی شاہ گیلانی سے ٹیلیفونک رابطہ ، 20 اور 21 جنوری کو اسلام آباد میں ہونے والی انٹرنیشنل کشمیر کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ۔ صدر آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب خان بزرگ حریت رہنما کی طویل جدوجہد اور قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ۔ صدر سردار محمد یعقوب خان نے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی کا موقف پوری کشمیری قوم کا موقف ہے ۔صدر سردار محمد یعقوب خان نے سید علی گیلانی کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی تجویز سرکاری طور پر بحیثیت صدر اور وائس چیئر مین کشمیر کونسل مجھ تک نہیں پہنچی۔تا ہم اخبارات کے ذریعے ایسی اطلاعات سامنے آئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس تجویز کی ہر پلیٹ فارم پر مخالفت کریں گے۔