(نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان اسمبلی نے پی آئی اے کے سروس بہتر بنانے، یوٹیلٹیی سٹورز کے ملازمین کو بحال کرنے کی قراردادیں منظور کرلیں۔ پینل آف چیئرمین یاسمین لہڑی کی زیرصدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے سے متعلق رکن اسمبلی منظور کاکڑ نے قرارداد پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ پی آئی اے اپنی سروس بہتر بنائے اور کرایوں میں کمی کی جائے۔ قرارداد کو منظور کر لیا گیا۔ پینل آف چیئرمین نے ایوان میں سیکرٹریز کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا اور رولنگ دی کہ چیف سیکرٹری، سیکرٹریز کی ایوان میں حاضری یقینی بنائیں۔ صوبے میں خالی اسامیاں مقررہ وقت میں پر کرنے سے متعلق قرارداد ایوان میں پیش کر دی گئی۔ قرارداد رکن اسمبلی کعارفہ صدیق نے پیش کی۔ اجلاس میںپشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن آغا سید لیاقت نے ایوان میں تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہا کہ بعض ٹھیکیداروں نے مختلف اخبارات میں ایک اشتہارچھاپا ہے جس میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ وزراء اورا راکین اسمبلی ان سے رشوت طلب کرتے ہیں اس لئے ایوان کی کارروائی روک کر تحریک استحقاق کو زیر بحث لایا جائے۔ جمعیت العلماء اسلام کے سردار عبدالرحمان کھیتران نے بھی اشتہار کی اشاعت کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم منتخب ہو کر آئے ہیں یہ ایک بہت بڑا بہتان ہے جو ہم پر لگایا گیا ہے۔ عبدالمجید خان اچکزئی نے کہا کہ یہ سب کچھ موجودہ چیف سیکرٹری کی وجہ سے ہورہا ہے پرانے اے سی ایس جن کو معطل کیا گیا ہے وہ بھی اس کے پیچھے ہیں وہ جب مختلف محکموں کے سیکرٹری تھے تو وہ کیا کرتے رہے وزیر کی اجازت کے بغیر انہوں نے 8ارب روپے جاری کئے تھے چیف سیکرٹری کی جانب سے نان ڈویلپمنٹ فنڈکو ڈویلپمنٹ میں بدلا جارہا ہے مگر ہم کسی افسر کو ایسا کرنے نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ تحریک استحقاق کمیٹی کے حوالے کرکے تمام اشتہار دینے والوں کوبلا کر ان سے پوچھا جائے کہ ان کے پاس کیا ثبوت ہے پشتونخوا میپ کی خاتون رکن عارفہ صدیق نے کہا کہ اشتہار سے پورے ایوان کا استحقاق مجروح ہوا ہے اور یہ پورے ایوان کی توہین ہے انہوں نے تجویز دی کہ جن کمپنیوں نے یہ اشتہار دیا ہے انہیں بلیک لسٹ کیا جائے جن اخبارات نے یہ اشتہار چھاپا انہیں سرکاری اشتہارات کا اجراء روک دیا جائے اور جس وکیل کے ذریعے یہ اشتہار آیا ہے بات کرکے اس کا لائسنس منسوخ کیا جائے جے یوآئی کے مفتی گلاب نے کہا کہ یہ تحریک کمیٹی کے حوالے کی جائے اور جن لوگوں نے اشتہار چھاپا ہے انہیں طلب کرکے ان سے بات ثبوت طلب کیا جائے اگر کسی بھی ممبر کے خلاف کوئی ثبوت پیش ہو تو اسے تاحیات نااہل کیا جائے ۔وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات قانون و پارلیمانی امور سردار رضا محمد بڑیچ نے حکومت کی جانب سے تحریک کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی بلیک میل کرنے کی کوشش کرتا ہے سزا کا مستحق ہے پریس اینڈ پبلی کیشنز ایکٹ2002ء کے تحت یہ اشتہار یلو جرنلزم میں آتا ہے ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ نے ان اخبارات کو لیٹر جاری کردیئے ہیں جنہوں نے یہ اشتہار چھاپا ہے کہ وہ ان لوگوں کے شناختی کارڈ فراہم کرے جنہوں نے یہ اشتہار دیا ہے ڈپٹی کمشنر اس پر اخبار کا ڈکلریشن منسوخ کرسکتے ہیں ۔اجلاس کی صدارت کرنے والی پینل آف چیئرپرسن کی رکن یاسمین لہڑی نے کہا کہ تحریک استحقاق پر ارکان نے شدیدتحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اشتہار دینے والوں کے خلاف کارروائی اور آئندہ ایسے اشتہار ات کی روک تھام کی جائے انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کا معاشرے میں بہت احترام ہوتا ہے اس اشتہار سے ان کا استحقاق مجروح ہوا ہے انہو ںنے تمام صوبائی محکموں کو ہدایت کی کہ وہ مذکورہ اشتہار دینے والے ٹھیکیداروں کے ٹھیکے اس وقت تک معطل کریں جب تک استحقاق کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش نہیں کی جاتی اور انہوں نے استحقاق کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ تیس دن کے اندر اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے۔ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران شاہدہ رئوف کی عدم موجودگی پر ان کے پوچھے گئے سوالات موخر جبکہ سردار عبدالرحمان کھیتران اورعارفہ صدیق کے سوالات نمٹادیئے گئے وقفہ سوالات میں مختلف مواقع پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے ایوان کو بتایا کہ ادویات کی خریداری قوانین کے مطابق کی گئی ہے ضلع بارکھان کے مرکزی ہسپتال کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا درجہ دینے اور رکھنی میں قائم بنیادی مرکز صحت کو آر ایچ سی کا درجہ دینے کے لئے وہ جلد ہی سمری وزیراعلیٰ کو بھجوائیں گے صوبے میں صرف 147سپیشلسٹ ڈاکٹر ز موجود ہیں جبکہ ان کی کل آسامیاں497ہیں۔ وزیر واسا و بپلک ہیلتھ انجینئرنگ نواب ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ صحت اور تعلیم کے شعبے بگڑے ہوئے ہیں جن کے حوالے سے انہوں نے حکومت میں رہتے ہوئے بھی اپوزیشن کا کردار ادا کیا ہے ہر ڈاکٹر کو کم از کم تین سال اپنے ضلع میں ڈیوٹی کرنی چاہئے اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو چیک کرتے رہنا چاہئے کہ لوگ حاضر ہیں یا نہیں چیئر مین پبلک اکائونٹس کمیٹی عبدالمجید خان اچکزئی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صحت اورتعلیم کے بجٹ میں خاطرخواہ اضافہ کیا ہے ساڑھے تین سالوں میں اس حکومت نے بہت سے کام کرنے تھے مگر بہت کچھ نہیں ہوا قائد حزب اختلاف مولانا عبدالواسع نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قلعہ سیف اللہ میں ڈاکٹروں کی کمی ہے جو ڈاکٹر ہیں وہ حاضر ہی نہیں ہوتے حالانکہ یہ وہی ہسپتال ہے جس میں پہلے روزانہ کی بنیاد پر باقاعدگی سے آپریشن ہوتے تھے مگر آج وہاں کمپائوڈر تک نہیں ملتا حکومت اگر کچھ اور نہیں کرتی تو کم از کم ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قلعہ سیف اللہ کو اس کی پرانی حالت میں لائیں۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے آغا سید لیاقت نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال2015ء میں یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے صوبہ بلوچستان کے یوٹیلٹی سٹورز کے لئے اخبارات میں مختلف اسامیوں پر بھرتیوں کے لئے اشتہارات مشتہر کئے گئے بے روزگار نوجوانوں نے ملازمت کے حصول کی غرض سے درخواستیں بھی جمع کرائیں لیکن تاحال ان خالی آسامیوں کوپر نہیں کیا گیا ہے۔