ماسکو (آئی این پی)چین اور روس امریکی میزائل شکن نظام (تھاڈ) کی مجوزہ تنصیب کے خلاف اقدامات کرنے پر رضا مند ہو گئے ہیں ، ان اقدامات کا مقصد روس اور چین کے مفادات کی حفاظت اور علاقے میں دفاعی توازن کو برقرار رکھناہے ۔یہ بات چین اور روس کے درمیان چھٹے اجلاس کے بعد کہی گئی جو نارتھ ایسٹ ایشیاء کی سکیورٹی صورتحال بارے میں منعقد ہوا تھا ، دونوں ممالک نے اس عزم کو دہرایا ہے کہ وہ امریکہ کی طرف سے جنوبی کوریا میں میزائل شکن نظام تھاڈ کی تنصیب کی ہر حال میں مخالفت کریں گے۔انہوں نے امریکہ اور جنوبی کوریا پر زور دیا کہ وہ ان کی سلامتی کے بارے میں تحفظات کا خیال کریں اور کورین جزائر میں تھاڈ کی تنصیب سے باز رہیں ۔یاد رہے امریکہ اور جنوبی کوریا نے گذشتہ سال جولائی میں اعلان کیا تھا کہ وہ سال کے آخر تک کورین جزائر میں میزائل شکن دفاعی نظام نصب کر دینگے تا ہم چین اس کی مسلسل مخالفت کررہا ہے ،امریکہ اور جنوبی کوریا کا دعویٰ ہے کہ وہ یہ نظام عوامی جمہوریہ کوریا کی طرف سے ملنے والی دھمکیوں کے پیش نظر نصب کرنا چاہتے ہیں جبکہ چین اور روس کو یقین ہے کہ اس طاقت ور نظام کی تنصیب کا مقصد ان کے دفاعی مفادات کو نقصان پہنچانا ہے ، چین اور روس کا خیال ہے کہ کورین جزائر میں موجودہ صورتحال پیچیدہ اور حساس ہے۔تمام فریقین ایسی سرگرمیوں سے باز رہیں جو علاقے میں کشیدگی میں اضافہ کرسکیں ۔چین کا کہنا ہے کہ علاقے کی سلامتی اور تحفظ کیلئے کورین جزائر کے مسئلے کا حل مذاکرات اور مشاورت سے کیا جائے۔ دریںاثنا چین اور روس نے جنوب مشرقی ایشیاء میں پیدا ہونیوالی صورتحال کا مل کر مقابلہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور دونوں ممالک دوطرفہ رابطے اور تعاون کو مضبوط بنانے پر بھی رضا مند ہو گئے ہیں۔ اجلاس کی صدارت چین کے نائب وزیر خارجہ کانگ زوان یو اور روس کے نائب وزیر خارجہ نگور مارگولوف نے مشترکہ طورپر کی۔
امریکہ جنوبی کوریا میں میزائل شکن نظام لگانے سے باز رہے، مقابلہ کریں گے: چین ، روس
Jan 14, 2017