کابل(این این آئی)امریکی فوج نے کہاہے کہ افغانستان کے شہر قندوز میں گزشتہ برس نومبر میں درجنوں افغان شہری ہلاک ہوئے تھے لیکن یہ ہلاکتیں وہاں امریکی سپیشل فورسز کی اپنے ’ذاتی دفاع‘ میں کی گئی کارروائی کا نتیجہ تھیں۔بوز نامی گاؤں میں اس کارروائی میں 33 افغان شہری مارے گئے تھے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی فوج کی طرف سے چھان بین کے بعد جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بھی یہ تصدیق تو کر دی گئی ہے کہ دو ماہ قبل قندوز میں درجنوں افغان شہری مارے گئے تھے تاہم ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان شہری ہلاکتوں کے ذمے دار امریکی فوجیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی کیونکہ انہوں نے یہ ’آپریشن اپنے دفاع میں‘ کیا تھا۔افغانستان میں امریکی فوج کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا اس واقعے کے بارے میں امریکی فوجی چھان بین کا یہ نتیجہ نکلا ہے کہ امریکی سپیشل فورسز نے مسلح تنازعے کے قانون کے تحت اور تمام مروجہ ضابطوں اور پالیسیوں کے عین مطابق بوز میں یہ کارروائی اپنے دفاع میں کی۔جنرل جان نکلسن نے کہا، ’’حالات کچھ بھی رہے ہوں، مجھے معصوم شہریوں کی ہلاکت کے اس واقعے پر دلی افسوس ہے اور افغان شہریوں کی حفاظت کے لیے آئندہ بھی ہر ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے۔