خواتین کو جلانا، تیزاب پھینکنا ناقابل ضمانت و مصالحت جرم قرار مجلس قائمہ برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی نے ایسڈ اینڈ برن بل 2014ء کی منظوری دیدی

اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی ) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے داخلہ و انسداد منشیات کی ذیلی کمیٹی نے ایسڈ اینڈ برن کرائم بل 2014کی منظوری دے دی۔چیئرپرسن بی آئی ایس پی، ایم این اے ماروی میمن، کپٹن (ر) محمد صفدر، مخدوم خسرو بختیار، پروین مسعود بھٹی، عفت لیاقت، اسفندیار، ایم اور دیگر نے تیزاب گردی اور خواتین کو جلائے جانے سے متعلق پُرتشدد جرائم کے منصفانہ اور فوری ٹرائل کیلئے بل پیش کیا۔ ایم این اے سید جاوید علی شاہ کمیٹی کے کنوینر تھے۔ ماروی میمن نے ایسڈ کنٹرول اور ایسڈ کرائم پریونشن بل 2010 کو کرمنل لاء امینڈمنٹ ایکٹ 2011کے طور پر پیش کیا اس ایکٹ نے تیزاب گردی اور جلائے جانے کے تشدد کو ریاست کیخلاف جرم تصور کیا اور پہلی مرتبہ اسے ناقابل مصالحت اور ناقابل ضمانت جرم قراد دیا۔ یہ بل مجرم پر دس لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتا ہے اور کم از کم 14سال قید کی سزا دیتا ہے۔ بل کے مطابق تیزاب گردی یا جلنے والے متاثر ہ شخص کی موت کی صورت میں سزا عمر قید کی بجائے موجودہ قانون کی دفعات کے مطابق ہونی چاہیئے۔یہ بل حکومت کی جانب سے تیزاب سے جلنے والے متاثرین کیلئے مفت علاج اور انکی بحالی کیلئے سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ بل جرم میں ملوث معاونین کو سزا کے علاوہ ہونے والے نقصان پر متاثرین کو حکومت کی جانب سے عبوری مالی امداد بھی فراہم کرتا ہے۔ ماروی میمن نے کہا کہ وہ پُر امید تھیں جیسا کہ سابقہ پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر2010/2011 کی قانون سازی کو منظور کیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن