وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حالیہ بیان پاکستان کو دبا ﺅ میں لانے کی سازش ہے.بھارت ایک غیر ذمہ دار ایٹمی قوت ثابت ہوگیا ہے . دنیا میں ایٹمی صلاحیتیں رکھنے والی قوتیں ذمہ داری کا مظاہرہ کرتی ہیں.ہماری کوشش ہے کہ کسی کو جمہوری عمل سے نہ کھیلنے دیں. اگر سینیٹ کے انتخابات کو سبوتاژ کیا جاتا ہے تو یہ وفاق کے لئے اچھا شگون نہیں ہوگا.زینب قتل کیس سے متعلق تمام کارروائیاں کر رہے ہیں. کچھ سیاستدان اس واقعے پر سیاست کر رہے ہیں.بین الاقوامی سپلائی چین ہمیں اور چائنہ کو مدنظر رکھیں. نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ پاکستان کی تاریخ کا مہنگا ترین فیصلہ تھا،سپریم کورٹ کے فیصلے سے کراچی سٹاک ایکس چینج میں سولہ ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ہم گارمنٹس اور کھیلوں کی انڈسٹری کو فروغ دینے کے لئے کوشاں ہیں اور اقدامات کررہے ہیں۔ اس سے پاکستان کی معیشت آگے بڑھے گی ہم پاکستان کے سرمایہ داروں کو سی پیک سے پیدا ہونے والے مواقع کے لئے خود کو تیار ہونے کے لئے مشورہ دے رہے ہیں۔ بین الاقوامی سپلائی چین ہمیں اور چائنہ کو مدنظر رکھیں۔ ہم اس وقت ایک اٹھتی ہوئی معیشت ہیں آج کا دور معاشی مقابلے کا دور ہے اور اس دوڑ میں ہر ملک شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ابھی تک 19ویں اور 20 ویں صدی کے سیاسی نظریات کے قیدی ہیں ہم ابھی تک احتجاج اور دھرنوں کی سیاست میں پھنسے ہوئے ہیں جبکہ آج دنیا میں مقابلہ پیداوار‘ معیار اور مقابلے کا ہے۔ سیاسی امن و استحکام لازمی ہے جس ملک میں امن و استحکام نہ ہوگا وہاں سرمایہ کاری رک جاتی ہے۔ ترقی کی رفتار رک جاتی ہے۔ 2013 میں ملک میں بیس سے بائیس گھنٹے بجلی دستیاب نہ تھی جبکہ آج بیس سے بائیس گھنٹے بجلی آرہی ہے آج بڑی حد تک دہشت گردی کی کمر توڑی جارچکی ہے۔ 2015 میں گروتھ ریٹ 2.5 سے 3فیصد کے جمود پر تھا ہم نے گزشتہ سال دس سال کے برابر گروتھ ریٹ حاصل کی اور اس سال گروتھ ریٹ 6 فیصد کے لگ بھگ جانے کو ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا پاکستان ابھرتا ہوا پاکستان ہے اور ہم نے ترقی کے اس سفر کو مزید آگے لے کر جانا ہے میں تمام سیاسی اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ انتخابات میں پانچ ماہ رہ گئے ہیں اس موقع پر احتجاج اور دھرنے کی سیاست کی کیا ضرورت ہے آپ سرمایہ کاروں کو کیوں ملک سے بھگانا چاہتے ہیں سرمایہ کار پاکستان پر اعتماد کررہے ہیں۔ احسن اقبال نے علامہ طاہر القادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ تو ملک کو جمود میں ڈال کر کینیڈا چلے جائیں گے اور عمران خان آپ کا کندھا استعمال کرلیں گے آپ عوام کا مستقبل تاریک کریں گے اگر یہ سرمایہ دار چلے گئے تو کون انہیں واپس لائے گا یہ تسلسل ہم نے قائم رکھنا ہے اور ملکی پالیسیوں کا تسلسل برقرار رکھنا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم کسی کو جمہوری عمل سے کھیلنے نہیں دیں گے۔ سینٹ کے انتخابات ایک آئینی اور جمہوری تقاضا ہے اگر کسی جانب سے سینٹ کے انتخابات کو سبوتاژ کیا جاتا ہے تو ہم یہ سمجھیں گے کہ کچھ صوبوں کی جانب سے اگر اسمبلی ٹوٹتی ہے تو ہم سینٹ کو غیر فعال کردیں گے یہ اچھا شگون نہیں ہے ہمیں دنیا کو یہ دکھانا ہے کہ ہم دوسری دفعہ پانچ سال کی مدت پوری کرکے اور ایک ترتیب کے ساتھ الیکشن کرارہے ہیں۔ اس سے پاکستان کا امیج اور وقار بڑھے گا ورنہ دنیا یہ سمجھے گی کہ ہمارے اندر سٹرکچر کا مسئلہ ہے اور یہاں جمہوریت چل نہیں سکتی ہمیں دنیا کو یہ بتانا ہے کہ ہم ایک میچور جمہوریت ہیں۔ قصور واقعہ پر ہم رنجیدہ ہیں۔ پوری کوشش ہے کہ مجرم کو قانون کے دائرے میں لائیں اور ہم ایسے اقدامات کررہے ہیں کہ مستقبل میں ایسے واقعات کا تدارک کیا جاسکے۔ کچھ سیاستدان اس واقعہ کو سیاست کا ذریعہ بنا رہے ہیں ایک معصوم بچی کی ہلاکت پر اپنی سیاست نہ چمکائیں انہوں نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف نے حملے کی دھمکی نہیں دی ان کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے ایٹمی قوت پر بڑی ذمہ داری ہے ایٹمی اسلحہ غلیل یا پستول نہیں ہے لہذا ایٹمی صلاحیت کی حامل طاقتوں اور قوتوں سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے۔ بھارتی آرمی چیف کا بیان یہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارت ایک غیر ذمہ دار ایٹمی قوت ہے لہذا اس کا نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں کسی درجہ کی شمولیت یا بھارت کی باقاعدہ حیثیت کو تسلیم کرنے سے مزید شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف اور امریکی صدر ٹرمپ کا بیان یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کو بیرونی سطح پر دباﺅ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے اگر بیرونی محاذ پر دباﺅ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہو تو اندرونی محاذ پر یکجہتی کی ضرورت ہوتی ہے جو پاکستانی قوم کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں وہ کس کا ساتھ دے رہے ہیں۔ احتجاج اور دھرنوں سے بیرونی ایجنڈے کی تکمیل ہوئی تمام اداروں پر ذمہ داری ہے کہ پاکستان کو استحکام کے ساتھ اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ 2013 کے مقابلے میں آج کا پاکستان بہت بہتر ہے سیاحت بڑھ رہی ہے پچھلے آٹھ ماہ کے واقعات سے یہ عمل متاثر ہوا ہے سپریم کورٹ کے فیصلے سے کراچی سٹاک ایکس چینج میں سولہ ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ پاکستان کی تاریخ کا مہنگا ترین فیصلہ تھا زرداری صاحب کے دور میں میڈیا ہر ہفتے کروڑوں یا اربوں روپے کی کرپشن کی داستانیں سناتا تھا آج ہر ہفتے ترقی کی باتیں کررہا ہے بلوچستان میں ہونے والا عمل جمہوری اقدار کے منافی ہے اقلیتی جماعت جس کے پاس پانچ سیٹیں ہیں وہ اکثریت کے مقابلے میں حکومت بنا رہے ہیں۔ بلوچستان میں چلائی جانے والی کمپین پاکستان دشمنوں کا ایجنڈآ ہے یہ پاکستان سے دوستی نہیں ہے۔ اس طرح کے کھیل سے پرہیز کرنا چاہئے اسی طرح کے کھیلوں نے مشرقی پاکستان کو ہم سے علیحدہ کیا اور وفاق کو کمزور کیا۔ (ن غ)
بھارتی آرمی چیف اورامریکی صدر کا بیان پاکستان کو دبا ﺅ میں لانے کی سازش ہے: احسن اقبال
Jan 14, 2018 | 14:10