لاہور: پاکستانی کم عمر آئی ٹی ماہر ارفع کریم رندھاوا کی ساتویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں ملک بھر میں سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔
محض نو برس کی عمر میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان پاس کر کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچا دینے والی ارفع کریم رندھاوا دو فروری 1995ء کو ضلع فیصل آباد میں پیدا ہوئیں۔
انہوں نے کم عمری میں ہی سافٹ وئیر سرٹیفکیٹ حاصل کر کے عالمی شہرت حاصل کی۔ ارفع کریم رندھاوا کو دنیا کے امیر ترین شخص اور مائیکرو سافٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو بل گیٹس نے ذاتی مہمان بنا کر امریکا آنے کی دعوت دی اور مائیکرو سافٹ ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کروایا۔
ارفع کریم رندھاوا اس وقت دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان بن چکی تھیں۔ انھیں کم عمری میں ہی پرائیڈ آف پرفارمنس سمیت متعدد اعزازات سے نوازا گیا۔
ارفع کریم کو 22 دسمبر 2011ء کو مرگی کا دورہ پڑا اور طبیعت زیادہ خراب ہونے پر اسے لاہور کے سی ایم ایچ ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا جہاں وہ کومے کی حالت میں رہیں اور 14 جنوری 2012ء کو انتقال کر گئیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے ارفع کریم کی ساتویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ پاکستان کی ہونہار، ذہین اور قابل ترین بیٹی تھیں جس نے کم عمری میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ ارفع کریم نے اپنی خداداد صلاحیتوں کے ذریعے پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کیا اور قوم کی اس ہونہار بیٹی نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں جو دیاا جلایا وہ ہمیشہ روشن رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ارفع کریم جیسی ذہین بیٹیاں ملک کیلئے امید کی کرن ہیں۔ مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ آئی ٹی پروفیشنل ارفع کریم نئی نسل کے لئے عزم وہمت کی علامت ہے۔