اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر اور ممتاذ بزنس مین عامر وحید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان مین بزنس بھیڑ چال کا شکار ہے جس کی وجی ریسرچ ایند ڈویلپنٹ پر سرمایہ کاری نہ کرنا ہے ،لوگ ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی پیسہ لگا دیتے ہیں اور نقصان اٹھاتے ہیں ،حکومت کو سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کے حوالے سے ریسرچ کو فروغ دینا چاہئے اور لوگوں کو بتایا جائے کہ کس سیکٹر میں آئیں اور کس چیز کی ضرورت ہے ،عامر وحید شیخ نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز گفتگو کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر افراط زر کی ذیادتی اور دالر کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے مینو فیکچرنگ شدید متاثر ہوئی ہے ،بجلی ،گیس کی قیمت اس کے علاوہ ہے جو خطے میں سب ممالک سے ذیادہ ہے جس کی وجہ سے اشیاء کی تیاری کی لاگت ایسی ہو گئی کوئی خریدنے کے لئے تیار نہیںاس کے ساتھ ساتھ مہنگائی نے قوت خرید کو ختم کر دیا ہے ،انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان تمام پہلوئوں کو احاطہ کرتے ہوئے پالسیاں نہ بنائی ،صنعتی،برامدی ،توانائی،ٹیکس اور ٹیرف پولیسی کے اندر اصلاحات نہ کیں تو نہ برامد بڑھے گی اور نہ ریونیو میں اضافہ ہو گا ،بجٹ کی تیاری کا عمل تمام سیکٹرز اور زرعی شعبے کی مشاورت سے مکمل کیا جائے ،بجٹ کو برآمدی،صنعتی اور زرعی ترقی کا حامل ہونا چاہئیے،اس کے ساتھ ٹیکس کے ریٹ کم کئے جائے ،انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی شناختی کارڈ کی شرط نے ساری مینو فیکچرنگ کا ستیا ناس کر دیا ہے ،اس کے اثرات ظاہر ہو رہے ہیںاور کاروبار کا سائز کم ہو رہا ہے. ،انہون نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارت اسی وقت سازگار ہو گی جب پاکستان میں مینو فیکچرنگ اسان ہو،بھارت کی طرف سے افغانستان کے لئے برآمدات کو سبسڈی دی جارہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان مارکیٹ کو کھو رہا ہے ۔